’وہ پاکستانی واحد آدمی تھا جس سے لیڈی ڈیانا بے حد پیار کرتی تھیں اور جس نے کبھی ان کا استعمال نہ کیا نہ دھوکہ دیا، وہ۔۔۔‘ یہ پاکستانی کون تھا؟ جان کر آپ کی حیرت کی انتہا نہ رہے گی

’وہ پاکستانی واحد آدمی تھا جس سے لیڈی ڈیانا بے حد پیار کرتی تھیں اور جس نے ...
’وہ پاکستانی واحد آدمی تھا جس سے لیڈی ڈیانا بے حد پیار کرتی تھیں اور جس نے کبھی ان کا استعمال نہ کیا نہ دھوکہ دیا، وہ۔۔۔‘ یہ پاکستانی کون تھا؟ جان کر آپ کی حیرت کی انتہا نہ رہے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) اگرچہ لیڈی ڈیانا کی جب پیرس میں کار حادثے میں موت واقع ہوئی تو وہ اپنے دوست ڈوڈی الفید کے ساتھ تھی، لیکن ڈیانا نے زندگی میں جس شخص سے بے حد پیار کیا تھا اور جس شخص نے اسے کبھی دھوکا دیا اور نہ اس طاقتور اور بااختیار خاتون کا غلط استعمال کیا، وہ ایک پاکستانی تھا، جس کا نام ڈاکٹر حسنات خان ہے۔ ڈاکٹر حسنات ہارٹ سرجن تھا۔لیڈی ڈیانا اور ڈاکٹر حسنات کی محبت 2سال تک چلی۔ ڈیانا کی موت سے کچھ عرصہ قبل ہی دونوں میں علیحدگی ہوئی تھی۔
vanityfair.com کی رپورٹ کے مطابق سارہ ایلن نے گزشتہ دنوں ڈاکٹر حسنات اور ڈیانا کے تعلق کے بارے میں تحقیق کی اور اس وقت کے ان کے قریبی ساتھیوں سے رابطہ کیا اور معلومات حاصل کیں۔اس وقت کے ڈیانا کے قریبی دوستوں نے بتایا کہ ”ڈیانا اگرچہ ڈوڈی الفید کے ساتھ تعلق بنا چکی تھی لیکن نہ تو وہ اس سے شادی کرنے والی تھی اور نہ ہی اس کے بچے کی ماں بننے والی تھی۔ وہ اس وقت بھی ایک اور شخص سے پاگل پن کی حد تک محبت کرتی تھی اور وہ شخص پاکستانی ہارٹ سرجن ڈاکٹر حسنات خان تھا۔

وہ 6 جگہیں جہاں آپ کو داخلے کی اجازت نہیں، چاہے کچھ کرلیں داخل نہیں ہوسکتے کیونکہ۔۔۔
ڈوڈی الفید جتنا نمودونمائش پسند تھا، ڈاکٹر حسنات اتنا ہی خاموش طبع اور سنجیدہ آدمی تھا۔ اس کے ساتھ ڈیانا کا تعلق راز ہی رہا۔ لیکن ڈوڈی کے ساتھ ڈیانا کا تعلق قائم ہوتے ہی دنیامیں عام ہو گیا، کیونکہ ڈوڈی انتہائی غیرذمہ دار شخص تھا۔ ڈاکٹر حسنات اور ڈیانا دو سال تک ایک ساتھ رہے لیکن کبھی دنیا کو علم نہ ہو سکا کہ ان کے درمیان محبت کا رشتہ موجود ہے۔ انہوں نے ایک ساتھ جتنا بھی وقت گزارا اس میں سے زیادہ تر کینسنگٹن پیلیس میں گزارا، جہاں پاپارازی اور ان کے کیمرے نہیں پہنچ سکتے تھے۔جب کبھی وہ باہر بھی گئے تو وہ چیلسی کے علاقے میں گئے جہاں حسنات کا گھر تھا۔ وہاں جاتے ہوئے ڈیانا ’وِگ‘ اور سیاہ چشمے پہن کر جاتی تھی۔


ڈیانا کے قریبی دوستوں نے بتایا کہ ”ڈیانا کو ڈاکٹر حسنات سے اس قدر محبت تھی کہ وہ تعلق کی ابتداءمیں ہر وقت اس کے ایک بیڈروم کے فلیٹ میں گھومتی رہتی۔ وہ فلیٹ میں موجود فرنیچر اور چیزوں کو سلیقے سے سنوارتی، برتن دھوتی اور حسنات کے کپڑے تہہ لگاتی رہتی تھی۔“ سارہ نے مزید لکھا ہے کہ ”ڈیانا نے زندگی کے آخری مہینوں میں اپنے ایک دوست کو بتایا تھا کہ مجھے جو بھی ملا، اس نے مجھے فروخت کیا، میرا استعمال کیا لیکن حسنات ایک واحد شخص ہے جو کبھی میرا استعمال نہیں کرے گا۔“

مزید :

برطانیہ -