اقتصادی راہداری کا مخالف بھارت ہی نہیں برطانیہ بھی ہے
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان کی معاشی قسمت میں تبدیلی کے لئے 46 ارب ڈالر کی پاک چین اقتصادی راہداری کا مخالف صرف بھارت ہی نہیں ہے بلکہ پاکستان کا قریبی دوست برطانیہ میں بھی رائے اس کے موافق نہیں ہے۔ اخبار روزنامہ جنگ کے مطابق برطانیہ جنوبی ایشیا میں مضبوط ارتباط کا حامی ہے اس کے منصوبہ ساز پاک چین اقتصادی راہداری کے حق میں نہیں ہیں جس سے پاکستان نہ صرف داخلی طور پر مربوط ہوگا بلکہ چین اور بالآخر وسط ایشیا سے مربوط ہوجائے گا۔ ایک برطانوی سفارتکار نے کہا کہ ”پاکستان 46 ارب ڈالر کے لئے اپنی روح چین کو فروخت کررہا ہے۔“ پاکستان اور بھارت سے شیوننگ سکالر شپ کے تحت برطانیہ آنے والے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی سفارتکار نے مزید کہا کہ اگر پاکستان نے اپنے آپ کو بیچنا ہی تھا تو کم از کم اس کے لئے اچھی قیمت ہی کی ہوتی۔ یہ سب کچھ اس کے باوجود کہا جارہا ہے کہ خود برطانیہ نے چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ برطانیہ کے دوران 60 ارب ڈالر سے زائد کے تجارتی معاہدے کئے اور انہیں کسی نے برطانیہ کی روح چین کو بیچنے کے مماثل نہیں کہا۔ برطانیہ میں دیگر رابطوں کے دوران بھی برطانوی عہدیداروں نے پاک چین قریبی اقتصادی تعاون پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔ پاکستانی صحافیوں کو اس موقع پر چین سے اپنے ملک کی دوستی کا جواز دینا پڑا۔