وکٹوریا ، وہ مسلمان خاتون جس کی وجہ سے گوادر آج پاکستان کا حصہ ہے ، پاکستان کی محسن یہ خاتون کون تھیں ؟ جانئے وہ بات جو آپ کو معلوم نہیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وکٹوریا جن کا اسلامی نام ’وقار النساءنون ‘ ہے ،انہوں نے گوادر کو اومان سے پاکستان کو دلوانے میں سب سے اہم ترین کردار ادا کیا اور کامیابی سمیٹی ، وکٹوریا پاکستان کے ساتویں وزیراعظم فیروز خان نون کی اہلیہ تھیں ۔
تفصیلات کے مطابق وکٹوریا ایک جرات مند خاتون تھیں جنہوں نے لندن میں 1958 میں گوادر کو پاکستان میں شامل کرنے کیلئے اپنی محنت میں کوئی کثر اٹھا نہ رکھی ۔انہوں نے وہاں پر رہ کر برطانوی وزیراعظم اور پارلیمنٹ اور برطانیہ میں موجود اومان کے نمائندوں کو گوادر پاکستان کو دینے کیلئے راضی کیا ۔اس وقت ایران کے شاہ نے نیا نیا تخت سنبھالا تھا اور اس وقت کے امریکی صدر رچرڈ نکسن اور برطانوی وزیراعظم کے درمیان گوادر ایران کو دینے سے متعلق بات چیت بھی جاری تھی ۔وکٹوریا نے جب دیکھا کہ امریکی گوادر ایران کو دینے کیلئے بات چیت کر رہے ہیں تو وہ اس معاملے میں داخل ہوئیں اور انہوں نے گوادر پاکستان کو دلوانے کیلئے ’ونسٹن چرچل ‘سے بھی ملاقات کی جنہوں نے پاکستان کے قیام میں اہم کردار ادا کیا تھا ، وکٹوریا کی درخواست پر ونسٹن نے بھی گوادر کے معاملے پر اہم کر دار ادا کیا ۔
آج 62 سال کے بعد گوادر پاکستان کا سب سے اہم ترین علاقہ بن چکاہے اور اس حوالے سے چین پاکستان کے ساتھ مل کر اقتصادی راہداری بھی بنا رہاہے جبکہ گوادر کی خوبصورتی یہ ہے کہ وہ جہازوں کیلئے سب سے گہری پورٹ ہے ۔
یہاں پر ہم ایک اور انتہائی بڑی شخصیت کا ذکر نہیں بھول سکتے جنہوں نے گوادر پاکستان کو دلوانے کیلئے بڑا کر دار ادا کیا اور ان کا نام ہے پرنس آغا خان جنہوں نے پاکستان کی طرف سے گوادر کی خریداری کیلئے تمام رقوم خود ادا کیں ۔
وکٹوریا کے علاوہ ان کے شوہر اور پاکستان کے سابق وزیراعظم فیروز خان نون نے بھی بہت محنت کی اور آخر کار ان کی کوششیں رنگ لائیں جس کے بعد گوادر جیسی قیمتی زمین اور پورٹ پاکستان کو مل گئی ۔