ایران نے اسرائیل تک مار کرنے والا نیا بیلسٹک میزائل "اعتماد" متعارف کروا دیا

تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران نے ایک جدید بیلسٹک میزائل "اعتماد" کی رونمائی کی ہے جو 1700 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ایرانی سرکاری ٹی وی پر دکھائی جانے والی تصاویر میں میزائل کو ایران کے دفاعی ماہرین کا تیار کردہ جدید ہتھیار قرار دیا گیا۔ حکام کے مطابق یہ ایران کی دفاعی صلاحیت میں مزید اضافے کی علامت ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مغربی ممالک خاص طور پر امریکہ اور اسرائیل ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر شدید تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ پروگرام مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔ گزشتہ سال غزہ جنگ کے دوران ایران نے اسرائیل پر دو حملے کیے تھے، اور تجزیہ کاروں کے مطابق نیا میزائل بھی اسرائیل تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیاں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا "دفاعی صلاحیتوں اور خلا میں ٹیکنالوجی کی ترقی کا مقصد یہ ہے کہ کوئی بھی ملک ایران پر حملہ کرنے کی جرات نہ کرے۔"
یہ تقریب ایران کے قومی ایرو سپیس ڈے کے موقع پر منعقد کی گئی اور اسلامی انقلاب کی 46ویں سالگرہ (10 فروری 1979) سے چند دن پہلے سامنے آئی ہے۔ ایران نے حالیہ برسوں میں اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ بڑھا دیا ہے، جس میں بڑے پیمانے پر عسکری مشقیں اور زیرِ زمین فوجی اڈوں کی نقاب کشائی شامل ہیں۔
ایران جو 1979ء کے انقلاب سے پہلے اپنے بیشتر ہتھیار امریکہ سے حاصل کرتا تھا پابندیوں کے بعد اپنی دفاعی ٹیکنالوجی خود تیار کرنے پر مجبور ہوا۔ایران اور مغربی ممالک کے درمیان جوہری پروگرام پر کئی دہائیوں سے کشیدگی جاری ہے، لیکن تہران مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے اشارے بھی دے رہا ہے۔ ایران نے عراق جنگ (1980-1988) کے دوران اسلحہ کی پابندی کا سامنا کیا تھا لیکن اب یہ مقامی سطح پر تیار کردہ میزائل، فضائی دفاعی نظام اور ڈرونز کی بڑی تعداد رکھتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ایران کا یہ قدم خطے میں طاقت کے توازن پر اثر ڈال سکتا ہے اور مغربی ممالک کی جانب سے نئی پابندیوں کا سبب بن سکتا ہے۔ تاہم ایران اپنی دفاعی ترقی کو "قومی خودمختاری" کے لیے ناگزیر قرار دیتا ہے۔