ایسا ہوتا نہیں مالی توبہ۔۔۔

ایسا ہوتا نہیں مالی توبہ۔۔۔
ایسا ہوتا نہیں مالی توبہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

باغ کر ڈالے جو خالی توبہ
ایسا ہوتا نہیں مالی توبہ

پھول کو خار چبھو دیتی ہے
کتنی ظالم ہے یہ  ڈالی توبہ

دھندلی ہر چیز نظر آتی ہے
میری آنکھوں کی یہ جالی توبہ

اس نے رسوا مجھے غزلوں میں کیا
اس نے پھر داد بھی پالی توبہ

جیسے ساحل پہ سمندر امڈے
اس نے یوں بات اچھالی توبہ

دیکھ کے مجھ کو فرشتوں نے کہا
یہ ترا بندۂ عالی توبہ

ہائے وہ میرے وطن کی گلیاں
اب وہ گلیاں ہوئیں خالی توبہ

تو نے جو میرے لئے بھیجی تھی
گل نے خوشبو وہ چرالی توبہ

اک مرا پختہ یقیں رب پہ 
اک تری خام خیالی توبہ

ماں نے پوچھا جو میرا حال کبھی
میں نے ہر بات چھپالی توبہ

میں نے اک جھوٹ کو نیلام کیا
میں نے یوں بات سنبھالی توبہ

سب نے اس کے لئے منت مانی 
 ہر کوئی اس کاسوالی توبہ

جو مرے دوست کی معشوقہ تھی
میں نے وہ لڑکی پٹا لی توبہ

وہ جو رکھی تھی پرندوں کے لئے 
اس نے وہ روٹی بھی کھا لی توبہ

میں نے ہر بات ہی پوچھی اس سے
اس نے ہر بات ہی ٹالی توبہ

گندے نالے سے ملی جو بچی
کیسے وہ رب نے بچالی توبہ

اس کے دم سے ملی ممتا مجھ کو 
میں نے سینے سے لگالی توبہ

میرے آنگن میں بھی خوشبو مہکے
گھر میں اک بیل  اگالی توبہ

ننھے بچے کی کفالت کر کے 
میں نے بھی نیکی کمالی توبہ

غم کی ہانڈی نہ کسی طور پکی
میں نے پھر کھچڑی پکالی توبہ 

بھوک لگتی ہی نہیں ہے مجھ کو
سامنے رکھی ہے تھالی توبہ 

میرا ہر شخص نے نقصان کیا
میں نے ہر چیز گنوا لی توبہ

بس اسی دوست نے خنجر گھونپا
جس کی الفت تھی مثالی توبہ  

میری خود سے بھی ملاقاتیں ہوں 
ایسی تدبیر نکالی توبہ

کلام :ثمینہ رحمت منال

مزید :

شاعری -