تیز گام حادثہ ، تحقیقاتی ٹیموں کا جائے وقوعہ کا دورہ ، عینی شاہدین سے ملاقاتیں ، بیان ریکارڈ

تیز گام حادثہ ، تحقیقاتی ٹیموں کا جائے وقوعہ کا دورہ ، عینی شاہدین سے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان، لیاقت پور، رحیم یار خان، راجن پور (نماندہ خصوصی ،وقائع نگار،نمائندہ پاکستان، بیورو رپورٹ، ڈسٹرکٹ رپورٹر ) تیزگام ایکسپر یس حادثہ میں اہم پیش رفت سامنے آگئی ، تحقیقاتی ٹیموں نے جلنے والی بوگی سے سانحہ کا سبب بننے والا ممکنہ سلنڈر ڈھونڈ نکالا اور تجزیہ کےلئے لا ہو ر بھجوا دیا ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ سے پیوستہ روز کراچی سے راولپنڈی جانےوالی تیز گام ایکسپریس کی تین بوگیوں میں سلنڈر پھٹنے سے رونماہونےوالے سانحہ کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے ۔ ذرائع کے مطابق سلنڈر تیز گام ایکسپریس کی متاثرہ بوگی 12 نمبر سے ملا ، تجزیے کے بعد سلنڈر سے متعلق رپورٹ کو انکوائری کی حتمی رپورٹ میں شامل کیا جائےگا،تاہم ابتدائی طور پر آتشزدگی کے واقعہ کی وجہ سلنڈر پھٹنا ہی بتائی جا رہی ہے،جبکہ اس واقعہ کا مقدمہ بھی تھانہ خان پور میں نامعلوم افراد کےخلاف درج کیا جا چکا ہے۔دوسری طرف تبلیغی اجتماع میں جانےوالوں سے ریلوے پولیس کے اہلکارزبردستی گیس سلنڈرچھینتے رہے ،جبکہ سلنڈرلیجانے والے احتجاج کرتے رہے ۔ریلوے پولیس ذرائع کے مطابق پکڑے جانےوالے سلنڈرز میں گیس بھی موجودتھی جنھیں قبضہ میں لیاگیا۔ سانحہ تیز گام کے بعد وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشیدکی ہدایات پر گزشتہ روز سینئر جنرل منیجر اعجاز احمد بریریو کی سربراہی میں چیف کمرشل منیجر مریم گیلانی،چیف مکینیکل انجینئر،ڈی آئی جی ریلوے پولیس اظہر رشید ڈی ایس ریلوے ملتان امیر محمد داود پوتا،،ڈی سی او نبیلہ اسلم،ڈی ایم ای رانا عمران اور ڈی ای این تھری ناصر حنیف سمیت دیگر افسران ملتان سے رحیم یار خان پہنچے جہاں شیخ زید ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی بعدازاں ٹی ایچ کیو لیاقت پور کا دورہ کیا اور بیانات ریکارڈ کئے،جس کے بعد تحقیقاتی ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور چنی گوٹھ اسٹیشن پرموجودتینوں جلی ہوئی بوگیوں سے شواہد اکٹھے کئے جبکہ عملے کے بیانات اور عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کئے،بعدازاں کمیٹی ممبران نے بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی۔ تیزگام ایکسپریس میں آتشزدگی کے واقعہ سے متعلق مزیدانکشافات سامنے آئے ہیں، بزنس کلاس بوگی سے دو،اس سے ملحقہ انجن سائیڈکی اکانومی کلاس بوگی سے56اوراس سے ملحقہ اکانومی کلاس بوگی سے ایک لاش برآمد ہوئی ،15مسافرچلتی ٹرین سے چھلا نگ لگانے کی وجہ سے جاں بحق ہوئے گیس سلنڈردھماکہ کاایک اورعینی شاہد مسافربھی سامنے آگیا۔بتایاجاتاہے انجن کے بعدتین بوگیاں اکانومی کلاس کی موجودتھیںجس کے بعدبزنس کلاس کی ایک بوگی لگ ہوئی تھی۔ریلوے ذرائع کے آگ انجن سے تیسری اکانومی کلاس بوگی میں لگی جس میں موجودتبلیغی اجتماع میں جانےوالے مسافروں نے ناشتہ کےلئے سلنڈرجلایااورناشتہ بنانے کے بعدبندکردیاتاہم مکمل طور پربند نہ ہونے کی وجہ سے اس میں سے گیس لیک ہوتی رہی جودوبارہ چولہاجلانے پر آگ پوری بوگی میں بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے بزنس کلاس اورایک مزیداکانومی کلاس کی بوگی کولپیٹ میں لے لیا۔ بوگیوں میں دھواں بھرجانے کی وجہ سے انجن سے تیسری بوگی میں مسا فر بےہوش ہوکرگرگئے اسی ہی بوگی میں56سوختہ مسافروں کی لاشیں موجودتھیں اس سے آگے والی اکانومی کلاس بوگی میں ایک مسافرکی سوختہ لاش تھی، بتایاجاتاہے 15مسافرچلتی ٹرین سے چھلانک لگانے کی وجہ سے جاں بحق ہوئے۔اسی طرح ایک اورعینی شاہدعمران ولداللہ یار کا بیاں بھی سامنے آیاہے جواس نے ڈویژنل سپرٹینڈنٹ ریلوے ملتان امیرمحمدداﺅدپوتاکوعیادت کرنے کے موقع پردیاہے، مسافرکاکہناہے وہ حادثہ والی بوگی نمبر12میںبرتھ نمبر54پرحیدرآبادسے رائے ونڈکےلئے سفرکررہاتھاٹکٹ مرکزسے لیاتھامیرے ساتھ موجودمسافرجوبرتھ نمبر52اور5پرموجودتھے انہوں نے ایک دفعہ گیس سلنڈرجلایاچائے بنائی اوربندکردیاتاہم مکمل طورپربندنہ ہوسکااس کے بعددوبارہ جلایاتوسلنڈرگرگیاجس سے ساتھ ہی موجودکمبل کوآگ لگ گئی جس نے برتھوں کولپیٹ میں لے لیادیکھتے ہی دیکھتے آگ پھیل گئی ،عینی شاہدمسافرنے اس مرکی سختی سے تردیدکی کہ کوئی پنکھاگرایاشارٹ سرکٹ ہوا،بہت صاف ستھری اورنئی بوگی میں سفرکررہے تھے ،آگ گیس سلنڈرسے ہی لگی ۔

مزید :

صفحہ اول -