خودترسی نقصان دہ ہے، اپنے مصائب اور مشکلات پر مو ردالزام ٹھہرانے کیلیے آپ کو بہت سے قربانی کے بکرے مہیا ہو جاتے ہیں 

  خودترسی نقصان دہ ہے، اپنے مصائب اور مشکلات پر مو ردالزام ٹھہرانے کیلیے آپ ...
  خودترسی نقصان دہ ہے، اپنے مصائب اور مشکلات پر مو ردالزام ٹھہرانے کیلیے آپ کو بہت سے قربانی کے بکرے مہیا ہو جاتے ہیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:36
 حُبِ ذات سے احتراز کے فوائد
کس وجہ سے ایک شخص اپنی ذات اور وجود سے محبت اورپیار نہ کرنے پرمبنی رویہ اورطرزعمل اپناتا ہے؟ اس میں کون سا فائدہ پوشیدہ تھا؟ اس سے حاصل ہونے والے فوائد، خواہ ضرررساں ہوں، آپ کے جائزے اور تجزیے کے لیے آپ کے سامنے موجود ہیں۔ یہی نکتہ، ایک مؤثر شخصیت کا بنیادی عنصر ہے کہ آپ کویہ ادراک اور بصیرت حاصل ہو جائے کہ آپ اپنے لیے نقصان دہ اور ضرررساں عادات کیوں اپناتے ہیں؟ آپ کی ذات میں یہ بری اور نقصان دہ عادات اس لیے موجود ہوتی ہیں کیونکہ آپ کو اپنے مقاصد اور اہداف کا صحیح اندازہ نہیں ہوتا۔ جب آپ اپنی کمزوریوں، خامیوں اور نقصان دہ عادات کی وجوہات جان جاتے ہیں تو پھر آپ ان کمزوریوں، خامیوں اور نقصان دہ عادات کو دو رکرنے کے لیے کوشش شروع کر دیتے ہیں جب تک آپ خود میں موجود عادات اور رویوں کا جائزہ نہیں لیتے اور تجزیہ نہیں کرتے، یہ پرانی عادات اور خامیاں و کمزوریاں بدستور آپ کو اپنے چنگل میں گرفتار رکھیں گی۔
خواہ آپ میں موجود کمزوریاں، خامیاں اوربری عادات معمولی نوعیت ہی کی کیوں نہ ہو، آپ نے انہیں خو دپر طاری رکھنے کا فیصلہ کیوں کیا ہے؟ ممکن ہے کہ کوئی چیز خریدنے کے ضمن میں اپنی مرضی اور خواہش استعمال کرنے کے بجائے آپ کو دوسروں کا انتخاب زیادہ آسان معلوم ہوتا ہو لیکن آپ کے اس روئیے کے دیگر فوائد بھی ہیں۔ اگر آپ اپنے وجود اور بدن سے محبت، پیار نہیں کرنا چاہتے، اس کی نگہداشت نہیں کرنا چاہتے اوراپنے روئیے اور خواہش کے بجائے دوسروں کے احکامات کے مطابق اپنا رویہ اور طرزعمل اپنانا چاہتے تو پھر آپ کو مندرجہ ذیل فوائد حاصل ہو سکیں گے:
آپ کے پاس بنا بنایا بہانہ موجود ہے کہ آپ اپنی زندگی میں اپنے لیے خوشی کیوں نہیں حاصل کرتے یعنی آپ دوسروں سے محبت اور خوشی وصول کرنے کے اہل ہیں ہی نہیں ہیں۔
دوسروں کے ساتھ تعلق داری قائم کرنے کے ضمن میں پیش آنے والے تمام خطرات سے محفوظ ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، اس طرح آپ کو مسترد کرنے کا امکان ہی پیدا نہیں ہوتا۔
جس طرح آپ میں اسی طرح اپنی حالت کا قیام بہت ہی آسان عمل ہے جب تک آپ خودکو قبل اہمیت نہیں سمجھتے تو آپ اپنے لیے خوشی حاصل کرنے اور اپنی اصلاح کرنے کی کوشش بھی نہیں کرتے اور آپ اپنی اسی حالت پر خوش رہتے ہیں۔
دوسرے لوگ آپ پر بہت زیادہ ترس کھاتے ہیں، آپ کو اپنی بے تحاشہ توجہ سے نوازتے ہیں اورپنی رضامندی و خوشنودی سے آپ کو سرفراز کرتے ہیں جس کے باعث خودترسی اور دوسروں کی توجہ، نقصان دہ فوائد کی حیثیت رکھتے ہیں۔
اپنے مصائب اور مشکلات کے لیے مو ردالزام ٹھہرانے کے لیے آپ کو بہت سے قربانی کے بکرے مہیا ہو جاتے ہیں لہٰذا آپ اپنی مصیبت اورمشکل کا اظہار شکوہ و شکایت کی شکل میں کر دیتے ہیں اور پھر آپ کے دل کا غبار نکل جاتا ہے اور آپ پرسکون ہو کر بیٹھ جاتے ہیں۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -