صباءقمر نے حجاب اوڑھے اپنی یہ تصویر سوشل میڈیا پر لگائی تو پاکستانیوں کو شدید غصہ چڑھ گیا، اس میں ایسی کیا بات ہے؟ جان کر آپ کا بھی منہ کھلا کا کھلا رہ جائے گا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) سوشل میڈیا پر شوبز انڈسٹری سے وابستہ افراد کی تصاویر اور ویڈیوز پر خوب کمنٹس ہوتے ہیں اور اکثر ان کے لباس پر تنقید کرتے ہوئے اللہ کے عذاب سے ڈرنے کی تلقین کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔”2 جوکر بلا کر انہیں نچا کر آپ سمجھتے ہیں۔۔۔“ پاک، ونڈیز میچوں کے دوران سٹیڈیم میں ایسا کون سا کام کیا جا رہا ہے کہ راشد لطیف شدید غصے میں آ گئے؟ ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی، جان کر آپ بھی ان کی حمایت کریں گے
اس کے کمنٹس زیادہ تر اداکاراﺅں کی تصاویر اور ویڈیوز پر دیکھنے میں آتے ہیں اور صارفین بغیر ان کے ایمان پر انگلی اٹھانے میں ذرا سی بھی دیر نہیں کرتے اور ساتھ ہی جہنم میں جانے کی بات بھی کر دی جاتی ہے۔
پاکستانی اداکارہ صباءقمر نے اس مرتبہ جو تصویر اپ لوڈ کی اس میں وہ حجاب پہنے نظر آئیں اور یہ بھی بتایا کہ انہوں نے فجر کی نماز ادا کی ہے اور یہ تصویر اسی وقت لی گئی ہے لیکن لوگوں کو اس پر بھی شدید غصہ چڑھ گیا اور وہ کچھ کہہ ڈالا کہ جان کر آپ کا منہ بھی کھلا کا کھلا رہ جائے گا۔
ایک صارف نے لکھا ”میرا نہیں خیال کہ اس طرح کے لمحات کو کیمرے کی آنکھ میں قید کرنا چاہئے یا لوگوں کو دکھانا چاہئے“
ایک اور صارف نے لکھا ”اب تو کچھ بھی چھپا نہیں رہا۔۔۔ حتیٰ کہ اللہ کیساتھ تعلق بھی“
ایک صارف نے کہا ”میں یہ جان کر بہت محظوظ ہو رہا ہے کہ روزانہ نماز پڑھتی ہو اور پھر بھی یہ معلوم نہیں کہ اللہ آپ سے کیا چاہتا ہے۔ ایسی نمازیں اور عبادتیں منہ پر واپس ماری جائیں گی، کیا فائدہ ایسی نمازوں کا جن سے دل میں ہدایت نہ اترے“
ایک اور صارف نے لکھا ” میرے خیال میں آگے رمضان کا مہینہ ہے اور یہ اداکارائیں رمضان ٹرانسمیشن کے واسطے عجیب طرح کی تصاویر اور رویہ دکھا رہی ہیں جو مقدس مہینے کے مطابق ہے۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے الیکشن سے کچھ عرصہ قبل شہر میں کچھ صفائی ستھرائی نظر آتی ہے“
ایک صارف نے اس دوہرے روئیے پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ” مطلب کسی بھی حال میں لوگوں کو سکون نہیں۔ کسی تقریب کی تصویر ہو تو اس پر اسلام جاگ جاتا ہے اور اگر کوئی مذہبی لمحے کی تصویر شیئر کرو تو کہتے ہیں کہ دکھاوا ہے۔ اتنی چھوٹی سوچ کیوں ہے لوگوں کی؟“
اداکارہ صباءقمر اس سے قبل کئی مرتبہ یہ باور کروا چکی ہیں کہ انہیں لوگوں کی منفی باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا جبکہ صارفین کو بھی یہ خیال کرنا چاہئے کہ کسی کے کردار اور اعمال پر نظر رکھنے کی بجائے اپنی اصلاح کریں کیونکہ کس کا ایمان مضبوط ہے اور کس کا نہیں؟ اس کا فیصلہ تو بالآخر اللہ سبحان و تعالیٰ نے ہی کرنا ہے۔