اتنی سی کہانی

اتنی سی کہانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تربوز
مَیں تربوز کا ٹھیلا لگاتاہوں۔


بلدیہ والے روز مجھ سے بھتہ لیتے ہیں۔


گھر میں فاقہ ہو۔۔۔لیکن بھتے کا ناغہ کبھی نہیں ہوتا۔


پرسوں ماں اچانک بیمار ہو گئی۔


دو دن بھتہ نہ دے سکا۔


آج بلدیہ والے آ گئے۔


ٹھیلہ اُلٹ دیا۔۔۔ مار مار کر لہولہان کر دیا


مَیں بے ہوش ہو گیا۔


شام ڈھلے ہوش آیا۔ دکانیں بند ہو چکی تھیں۔


مجھے ماں کا خیال آیا۔


بھاگم بھاگ جھونپڑی پہنچا۔


ماں کو دوا دی۔۔۔ وہ سو گئی۔


بوجھل قدموں واپس ٹھیلے تک آیا۔


لوگ ٹھیلے کے گرد جمع تھے۔


میری لاش ٹھیلے پر پڑی تھی۔


سڑک پر ہر طرف ٹوٹے ہوئے تربوز بکھرے تھے۔

مزید :

رائے -کالم -