بی جے پی نے بھارتی میڈیا اوربالی ووڈ میں تنقیدی آوازوں کوکیسے دبایا ، کون کون ٹارگٹ بنے؟ شاہزیب خانزادہ اہم حقائق منظر عام پر لے آئے

بی جے پی نے بھارتی میڈیا اوربالی ووڈ میں تنقیدی آوازوں کوکیسے دبایا ، کون ...
بی جے پی نے بھارتی میڈیا اوربالی ووڈ میں تنقیدی آوازوں کوکیسے دبایا ، کون کون ٹارگٹ بنے؟ شاہزیب خانزادہ اہم حقائق منظر عام پر لے آئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک )بی جے پی نے بھارتی میڈیا  اوربالی ووڈ میں تنقیدی آوازوں کوکیسے دبایا ؟  معروف اینکر شاہزیب  خانزادہ  اہم حقائق منظر عام پر لے آئے ۔شاہزیب خانزادہ کا کہنا ہےکہ بھارت کا مین سٹریم میڈیا حکمراں جماعت بی جے پی کے سامنے مکمل طور پر سرینڈر کرچکا ہے، بی جے پی کی باقاعدہ حکومت آئی تو سب سے پہلے میڈیا کو کنٹرول میں لانے کا اہم کام شروع کردیا،گزشتہ 10 برسوں کے دوران بھارت میں پاکستان اور مسلمان مخالف فلموں کے رجحان اور تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، بی جے پی نے بالی ووڈ میں بھی تنقیدی آوازوں کو دبادیا ہے،اپنے اقدامات سے واضح پیغام دیا ہے کہ بی جے پی کیخلاف کوئی آواز برداشت نہیں کی جائے گی۔

نجی ٹی وی کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ اس وقت بھارت میں دنیا کی سب سے میڈیا انڈسٹری ہے، 20ہزار اخبارات ہیں، 300سے زائد نیوز چینلز ہیں مگر اکثریتی اخبار اور نیوز چینلز نریندر مودی کے گن گارہے ہیں، اخبارات اور میڈیا چینلز پر تشہیر کی جارہی ہے کہ اگلی باری نریندر مودی کی ہوگی اور انہی کی لیڈرشپ میں بھارت ترقی کرے گا، اپوزیشن تنقید کررہی ہے کہ بھارتی میڈیا مہنگائی اور بیروزگاری جیسے مسائل کو اجاگر کرنے کے بجائے مودی کی تعریفوں میں مصروف ہے، 2014ء کے انتخابات سے پہلے ہی بی جے پی کی قریب سمجھی جانے والی کاروباری شخصیات نے ناقد میڈیا ہاؤسز کو خریدنے کا عمل شروع کردیا تھا، 2014ء میں مکیش امبانی کی کمپنی ریلائنس نے بھارت کے ایک بڑے میڈیا گروپ نیٹ ورک 18کو خرید لیا، بی جے پی کی باقاعدہ حکومت آئی تو سب سے پہلے میڈیا کو کنٹرول میں لانے کا اہم کام شروع کردیا، تنقیدی آوازوں کو دبانے کی کوشش کی گئی، میڈیا مالکان کو مجبور کیا گیا کہ وہ اپنی تنقیدی پالیسی کا خاتمہ کریں، جنہوں نے ایسا نہیں کیا ان کے خلاف کیسز بنائے گئے، ان کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے، ناقد صحافیوں کو نوکری سے نکلوادیا گیا، ناقد ٹی وی چینلز اور اخبارات کے اشتہارات بند کرادیئے گئے، مودی کی قریبی بڑی کاروباری شخصیات کے ذریعے میڈیا ہاؤسز کو خریدا گیا، ان کی پالیسیوں کو تبدیل کروایا گیا، گزشتہ ماہ الجزیرہ ٹی وی نے بھارتی میڈیا پر تفصیلی رپورٹ بنائی جس میں بتایا گیا کہ کیسے بھارتی میڈیا نریندر مودی کے مفادات کو آگے لے کر بڑھ رہا ہے اور کیسے اہم چینلز کی کوریج کا بڑا حصہ مہنگائی اور بیروزگاری کے بجائے بی جے پی کے مخالفین کو ٹارگٹ کرنا ہے، ان کے پروگرامز اور خبروں کے اہم موضوعات میں فرقہ وارانہ مسائل اور پاکستان کا موضوع سرفہرست رہا ہے، اسی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ کیسے ناقد میڈیا چینل این ڈی ٹی وی کو مودی حکومت میں ٹارگٹ کیا گیا اور پھر نریندر مودی کی قریبی سمجھی جانے والی کاروباری شخصیت گوتم اڈانی کے ذریعے اس چینل کو خرید کر اس کی پالیسی تبدیل کروائی گئی۔شاہزیب خانزادہ کا تجزیے میں مزید کہنا تھا کہ انتخابی عمل سے پہلے اور اس دوران بالی ووڈ انڈسٹری کے بڑے بڑے اداکار، ہدایتکار اور گلوکار بھی نریند ر مودی کی حمایت میں کھڑے ہوگئے ہیں۔