آج یوسف رضا گیلانی جیت گئے تو حکومت کا چلنا مشکل ہو جائیگا
تجزیہ؛۔ ایثار رانا
آج اگر نشان لگے بیلٹ پیپرز نہ دیئے گئے تو سمجھیں یوسف رضا گیلانی کی جیت یقینی ہے اور یہ بات حکومت خود بھی جانتی ہے۔ یہ بھی بات طے ہے کہ اگر حکومتی اور انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کے امیدوار حفیظ شیخ ہار گئے تو حکومت کی سرواٹیول بھی ممکن نہیں رہے گی، آپ میری اس بات پہ انگلیاں اٹھا سکتے ہیں۔ میں اس کے جواب میں فقط یہ کہوں گا کہ یہ کوئی دو اور چار کا معاملہ نہیں۔ بس جب ہوا بنتی ہے تو بنتی چلی جاتی ہے الیکشن کمیشن کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلوں کے بعد ہوا بن چکی یہی وجہ ہے کہ حکومت مزید پریشانی میں مبتلا نظر آتی ہے۔ اگر میں یہ کہوں کہ اسلام آباد کی سینیٹ نشست حکومت کے مقدر کا فیصلہ کردے گی۔ اب آیئے کہ حکومت اتنی بوکھلاہٹ اور ابتری کاشکار کیوں نظر آتی ہے۔ میں تو یہ کہوں گا کہ سینیٹ الیکشن نے حکومتی اتحاد کو بری طرح ایکسپوز کر دیا ہے۔ اس کی صرف دو وجوہات ہیں ایک بری بلکہ نہایت خراب کارکردگی اور دوسرا حکومتی زعما کا تکبر۔ کارکردگی تو خیر سب کے سامنے ہے بیشتر ارکان اسمبلی بھی کہتے نظر آتے ہیں کہ وہ عوام کے سامنے کیا منہ لیکر جائیں، انہیں مہنگائی بے روزگاری کا کیا جواز پیش کریں۔ دوسری وجہ ارکان اسمبلی کا یہ شکوہ کہ انہیں اقتدار کے ایوانوں میں عزت نہیں دی جاتی۔ انہیں منہ نہیں لگایا جاتا۔ وزراء کی جانب سے انہیں ملاقات کا وقت نہیں دیا جاتا۔ عوامی مسائل کیلئے جب وہ مطلوبہ وزارتوں سے رابطہ کرتے ہیں تو انہیں لفٹ ہی نہیں کرائی جاتی۔ بیشتر ارکان اس بے عزتی کا بدلہ لینا چاہتے ہیں اور مندرجہ بالا دونوں وجوہات کا حکومت کو علم ہے اور یہی وجہ ہے کہ پینک پھیلی ہوئی ہے۔ بدترین کارکردگی اپنی جگہ لیکن منتخب ارکان کو اہمیت نہ دینا آج حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ کاش ان ڈھائی سالوں میں وزیراعظم ٹیم کو سنبھال پاتے۔ آج عمران خان اس بحران میں اکیلے ہیں انکے بہت سے جاں ثار ساتھی دور ہوچکے یا خاموش ہوچکے۔جہانگیر ترین جیسا فعال دوست خاموش بیٹھا ہے۔۔آج عمران خان کو لگ بھگ ویسی صورت حال کا سامنا ہے جیسے ایک بار محترمہ بے نظیر شہید کو تحریک عدم اعتماد میں ہوا تھا۔اسلام آباد کی سیٹ کا نتیجہ کچھ ویسا ہی ہوگا۔خیر یہ امتحان تو گذر جائے گا اور میرا سیاسی شعور کہتا ہے کہ پی ٹی آئی کی فاتح ہوگی لیکن سینیٹ نے جمہوریت کو اور برہنہ کردیا ہے۔ دولت کے انبار ارکان کے اغوا ضمیرکی خریدوفروخت اسمبلیوں میں مار پیٹ مجھے ڈر ہے جمہوریت اتنی برہنہ نہ ہوجائے کہ کوئی اور سسٹم کی چادر اسے ڈھانپنے کیلئے نکل آئے۔
تجزیہ ایثار رانا