گلالئی پشتوکا لفظ ہے، اس کا مطلب بھی دیکھ لیجیے گا، جسٹس جمال مندوخیل کا فاروق نائیک سے مکالمہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63اے نظرثانی کیس میں فاروق ایچ نائیک نے منحرف رکن سے متعلق پی ٹی آئی کی عائشہ گلالئی کیس کا حوالہ دیا، عائشہ گلالئی کا نام لینے پر چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے نام غلط لیا، شاید آپ کو ان سے پبلک معافی مانگنی پڑ جائے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ گلالئی پشتوکا لفظ ہے، اس کا مطلب بھی دیکھ لیجیے گا۔
سما ٹی وی کے مطابق آرٹیکل 63اے نظرثانی کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ نیوگنی میں منحرف رکن کا ووٹ نہ گنے جانے کا قانون بنایا گیا تھا،نیوگنی میں عدالت نے اس قانون کو کالعدم قرار دیا تھا، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ دنیا میں کسی جمہوری ملک میں ووٹ نہ گننے کا قانون نہیں،امید ہے ایک دن ہم بھی میچور جمہوریت بن جائیں گے۔
فاروق نائیک نے کہاکہ حسبہ بل کیس کے مطابق جس نے ریفرنس پر رائے مانگی اس پر رائےکی پابندی لازم ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ اگر صدر رائے پر عمل نہ کرے تو کیا ان کیخلاف کارروائی ہو سکتی ہے؟فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ عدالت صدر مملکت کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتی۔
فاروق ایچ نائیک نے منحرف رکن سے متعلق پی ٹی آئی کی عائشہ گلالئی کیس کا حوالہ دیا، عائشہ گلالئی کا نام لینے پر چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے نام غلط لیا، شاید آپ کو ان سے پبلک معافی مانگنی پڑ جائے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ گلالئی پشتوکا لفظ ہے، اس کا مطلب بھی دیکھ لیجیے گا، فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ 63اے کیس میں اقلیتی ججز کا فیصلہ پہلے جاری ہوا، چیف جسٹس نے کہاکہ وہ جج اپنی آئینی ذمہ داری سے واقف تھے۔