شمالی کوریا کا ہائیڈروجن بم کا تجربہ، ہائیڈروجن بم اور ایٹم بم میں کیا فرق ہوتا ہے اور یہ کتنا زیادہ طاقتور ہوتا ہے؟ آپ بھی جانئے
پیانگ یانگ(نیوز ڈیسک) دنیا میں تباہی برپا کرنے کے لئے ایٹم بم ہی کم نہ تھا کہ اب شمالی کوریا نے ہائیڈروجن بم کا تجربہ بھی کر ڈالا ہے۔ یہ کیسی قیامت خیز بلا ہے، شاید اسے الفاظ میں بیاںکرنا ممکن ہی نہیں ہے۔ ایٹم بم کی تباہ کاری سے تو دنیا کسی حد تک آگاہ ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائیڈروجن بم اس سے بھی ہزاروں گنا زیادہ طاقتور اور تباہ کن چیز ہے، گویا بم نہیں بلکہ دنیا کی بربادی کا نسخہ ہے۔
ہائیڈروجن بم ’تھرمو نیوکلیئر بم‘ کی ایک قسم ہے، یعنی اس میں پہلے عام ایٹم بم چلتا ہے جس کی حرارت سے اس سے ہزاروں گنا طاقتور فیوژن بم چلتا ہے۔ ایٹم بم میں جوہری انشقاق کا عمل ہوتا ہے، جس میں ایک بڑا نیو کلیس دو چھوٹے نیو کلیس میں تقسیم ہو جاتا ہے اور بے پناہ حرارت اور توانائی پیدا ہوتی ہے۔ اس کے برعکس ہائیڈروجن بم میں بنیادی عمل فیوژن یعنی ایتلاف کا ہوتا ہے، جس میں دو چھوٹے نیوکلیس مل کر ایک بڑے نیو کلیس میں بدل جاتے ہیں۔ ایتلاف کے عمل کے لئے پہلے انشقاق کا عمل ہونا ضروری ہوتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ ہائیڈروجن بم دو حصوں پر مشتمل دہرا بم ہوتا ہے۔ پہلے حصے میں انشقاق کا عمل ہوتا ہے، یعنی ایٹم بم پھٹتا ہے، اور اس کی حرارت اور توانائی سے دوسرے حصے میں ایتلاف کا عمل ہوتا ہے۔ جب ایتلاف کا عم ہوتا ہے تو ایٹم بم سے بھی ہزاروں گنا زیادہ حرارت اور توانائی پیدا ہوتی ہے، اور عام الفاظ میں اسے ہی ہائیڈروجن بم کہا جاتا ہے۔
’اس کام کا تمام خرچ میں اٹھاؤں گا‘بالآخر روہنگیا مسلمانوں کو ترک صدرسب سے بڑی خوشخبری سنادی
ایٹم بم کی طاقت کی بالائی حد عام طور پر 500 کلو ٹن ہوتی ہے لیکن ہائیڈروجن بم کی طاقت کی کوئی بالائی حد نہیں ہے۔ اس قسم کے سب سے بڑے بم کا ٹیسٹ روس نے کیا جو 50000 کلو ٹن کا تھا۔ امریکا نے اس سے پہلے ہائیڈروجن بم کا ٹیسٹ 1952 میں کیا جو 1000 کلو ٹن کا تھا۔
ایٹم بم کو تو امریکا نے دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپان کے خلاف استعمال کیا تھا لیکن ہائیڈروجن بم کا ابھی تک کسی جنگ میں استعمال نہیں کیا گیا۔ شمالی کوریا کے حالیہ ہائیڈروجن بم تجربے کے بارے میں ماہرین کا خیال ہے کہ یہ تقریبا 100 کلو ٹن طاقت کا حامل تھا۔