سندھ کے صوبائی وزیرسردارعلی شاہ کے آبائی گھر کے نزدیک گاؤں ماندھل میں بچوں کے لیے سکول قائم مگر دوسال سے استاد کاتقرر نہ ہوسکا

سندھ کے صوبائی وزیرسردارعلی شاہ کے آبائی گھر کے نزدیک گاؤں ماندھل میں بچوں ...
سندھ کے صوبائی وزیرسردارعلی شاہ کے آبائی گھر کے نزدیک گاؤں ماندھل میں بچوں کے لیے سکول قائم مگر دوسال سے استاد کاتقرر نہ ہوسکا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

عمرکوٹ (سید ریحان شبیر) سندھ کے  صوبائی وزیر  تعلیم  سردار علی شاہ کے آبائی گھر کے نزدیک پانچ ہزار نفوس  آبادی پرمشتمل گاؤں ماندھل میں بچوں کے لیے اسکول تو قائم کیا گیا ہے مگر دوسال سے مذکورہ اسکول میں استاد کاتقرر نہ ہوسکا جبکہ گاؤں میں تعلیم کی روشنی پھیلانے کےلیے رضاکارانہ طور اسی گاوں کا پارومل بھیل استاد کے فرائض اداکرکے  بچوں کو تعلیم دینے کے زیورسے آشنا کررہاہے۔

تفصیلات کےمطابق  عمرکوٹ شہر سے پندرہ کلومیٹر کے فاصلہ پر موجود گاؤں ماندھل کی آبادی پانچ ہزار افراد پر مشتمل ہے جن کی اکثریت کا تعلق محنت کش طبقے کی ہے سندھ حکومت نے گاؤں میں ایک کمرے پر مشتمل اسکول تو قائم کردیا ہے مگر دوسال سے استاد نہیں ہے۔

جبکہ گورنمنٹ پرائمری اسکول ماندھل بھیل  میں  رضاکارانہ طور بچوں کو تعلیم دینے والے گاؤں کے مالک استاد پارو مل بھیل"نمائندہ ڈیلی پاکستان آن لائن "   کو بتایا کہ میں روزانہ صبح سات سے گیارہ بجے تک ان بچوں اسکول پڑھاتا ہوں اور بعد میں اپنے بچوں  کی روزی روٹی کیلئے نکلتاہوں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے تمام افسران سے گذارش کی کہ اس گاوں کی اسکول میں استاد دیں یہاں ساٹھ سے ستر بچے بچیاں تعلیم حاصل کرنا کاجذبہ اور لگن ہےلیکن میری کسی نے نہ سنی مجبوراً  مجھے ہی ان ننھے شاگردوں کو پڑھانا پڑا اور جبکہ ہمارے گاوں صرف تین کلو میٹر دور رہنے والے سردارشاہ جو صوبائی وزیر تعلیم بنے ہیں اگر یہ ہم پر اتنی ہی مہربانی فرمائیں کہ اس اسکول کیلئے ایک ہی استاد تعیناتی کے احکامات جاری کریں تو ہمارے بچوں کا مستقبل سنور سکتاہے۔

اس موقع پر ننھے طالبعلموں نےکہا کہ میڈیا ہماری آواز  بنے     پہلی سے پانچویں جماعت کے طلبہ و طلبات کہنا تھا کہ ہمیں اپنی بہتر  تعلیم کےلیے ہر  صورت میں استاد چاہئیے ہم بھی پڑھ لکھ کر اس ملک کی خدمت کرنا چاہتے ہےگاؤں کے  لوگوں کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے آرہے ہیں مگر ان کے بچوں کے لیے تعلیم کی سہولت بھی میسر نہیں ہےواضع رہے کہ گاؤں ماندھل صوبائی وزیر تعلیم سردار علی شاھ کا گاؤں تین کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور یہ دعوے بھی کرتے آہ رہے ہیں کہ ان کی کامیابی میں بڑا کردار محنت کشوں اور کسانوں کا ہےتیسری بار مسلسل حکمرانی میں آنے والی سندھ حکومت کے  تعلیم کے نئے صوبائی تعلیم   وزیر سردار شاہ سے ان محنت کشوں کی مانگ میں فقط تعلیم ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ صوبائی وزیر تعلیم محنت کشوں کی محبت کے بدلے میں ان کی مانگ پوری کرتے ہےکہ نہیں اسکول میں استاد وغیرہ کا تقرر کیا جاتا ہے۔