پاکستان تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی 13 ویں صدر مملکت منتخب

پاکستان تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی 13 ویں صدر مملکت منتخب
پاکستان تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی 13 ویں صدر مملکت منتخب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی غیر سرکاری و غیر حتمی نتیجے کے مطابق اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 13 ویں صدر منتخب ہو گئے ہیں۔

حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹر عارف علوی کو صدارتی امیدوار نامزد کیا گیا تھا جبکہ متحدہ حزب اختلاف تمام تر کوششوں کے بعد بھی مشترکہ امیدوار لانے میں ناکام رہی ،پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن اور مسلم لیگ ن سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مولانا فضل الرحمٰن مشترکہ  صدارتی امیدوار تھے

قومی اسمبلی میں عارف علوی کو 212 ووٹ  ملے ،مولانا فضل الرحمان کو 131 اور اعتزاز احسن کو 81 ووٹ ملے۔ بلوچستان اسمبلی میں مجموعی طور پر 61 میں سے 60 اراکین نے ووٹ کاسٹ کیے جبکہ ن لیگ کے رکن اسمبلی نواب ثنا اللہ زہری نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔بلوچستان اسمبلی میں سے 45 ووٹ عارف علوی، مولانا فضل الرحمان کو 15 ووٹ  جبکہ پیپلز پارٹی کے چوہدری اعتزاز احسن کو ایک بھی ووٹ نہیں ملا۔

سندھ میں حسبِ توقعات پیپلز پارٹی کے امیدوارچوہدری اعتزاز احسن کا پلڑا بھاری رہا اور انھوں نے 100 ووٹ حاصل کیے، عارف علوی نے 56 جبکہ مولانا فضل الرحمان نے 1 ووٹ لیا۔سندھ اسمبلی میں فارمولے کے مطابق اعتزاز احسن کو 39 جبکہ عارف علوی کو 22 ووٹ ملے،سندھ اسمبلی میں مجموعی طور پ 163 میں سے158 ووٹ کاسٹ ہوئے اور ایک ووٹ مسترد ہوا جب کہ 5 اراکین نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ پیپلزپارٹی کے نادرمگسی اورمرادعلی شاہ سینئرنے ووٹ کاسٹ نہیں کیاجبکہ تحریک لبیک کے ارکان نے بھی ووٹنگ کےعمل کا بائیکاٹ کیا۔ پنجاب اسمبلی میں 354 میں 351 ووٹ کاسٹ ہوئے، علی عباس،ارشد جاوید، بسمہ ریاض نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا ۔خیبرپختونخوااسمبلی میں 112میں سے 111ارکان نے ووٹ کاسٹ کئے،آزادرکن امجدآفریدی ووٹ کاسٹ کرنے نہیں آئے،ڈاکٹرعارف علوی کی خیبرپختونخوا میں اکثریت واضح تھی جہاں انہوں نے 111 ووٹ میں سے 78 ووٹ حاصل کیے،مولانا فضل الرحمٰن نے 26 ووٹ لیے جبکہ اعتزاز احسن کو صرف 5 ووٹ ہی مل سکے، اس کے ساتھ ساتھ 2 ووٹ مسترد بھی ہوئے۔

قومی اسمبلی میں سب سے پہلاووٹ پیر فضل علی شاہ، پی کے پی میں نگہت اورکزئی اور  پنجاب اسمبلی میں سب سے پہلا ووٹ علیم خان نے کاسٹ کیا،پولنگ کا عمل شام چار بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔

حزبِ اختلاف کی دونوں بڑی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان کسی ایک امیدوار پر اتفاقِ رائے کے لیے رابطے اور مفاہمت کی کوششیں پیر کی شب تک جاری رہی تھیں لیکن دونوں جماعتوں نے اپنا امیدوار دوسرے کے حق میں دستبردار کرانے سے انکار کردیا تھا۔پاکستان کے موجودہ صدر ممنون حسین کی میعاد 8 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے جس کے بعد نومنتخب صدر ڈاکٹر عارف علوی اگلے پانچ برسوں کے لیے اپنا منصب سنبھالیں گے۔ نو منتخب صدر ڈاکٹر عارف علوی 9 ستمبر کو اپنےعہدےکا حلف اٹھائیں گے۔

  صدارتی انتخاب کے لیے تین امیدوار میدان میں اترے اور بیلٹ پیپر پر پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کا نام پہلے نمبر پر موجود تھا جب کہ تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر عارف علوی دوسرے اور 5 اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار مولانا فضل الرحمان کا نام تیسرے نمبر پر تھا۔چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا صدارتی انتخاب کے لیے ریٹرنگ آفیسر تھے جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان اور سینیٹ و قومی اسمبلی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پریزائیڈنگ آفیسر کی ذمہ داری سرانجام دیں، جیتنے والے امیدوار  ڈاکٹرعارف علوی سے چیف جسٹس میاں  ثاقب نثار صدراسلامی جمہوریہ پاکستان کا حلف لیں گے ۔ واضح رہے کہ آئین کے مطابق صدر مملکت  پاکستان کی مسلح افواج کا سپریم کمانڈر بھی ہوتاہے ۔