پی ٹی آئی کا گورنر خیبر پختونخوا کی جانب سے طلب کردہ کل جماعتی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان
پشاور (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے گورنر خیبر پختونخوا کی جانب سے طلب کردہ کل جماعتی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا، یہ فیصلہ مظلوم، نہتے اور پرامن شہریوں کے قتلِ عام میں خاموش سہولتکاری کرنے اور سیاسی اجرت کے عوض قاتلوں کی ہمنوائی کے پیشِ نظر کیا گیا۔
پارٹی کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی تحریک انصاف پر پابندی کے مذموم حکومتی ایجنڈے کی سرگرم پشت پناہ ہے جس نے بلوچستان اسمبلی سے پابندی کی قرارداد کی منظوری میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ایک طرف پیپلز پارٹی خصوصاً سندھ میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی غیرقانونی پکڑ دھکڑ اور ان کی بدترین ہراسگی میں بڑھ چڑھ کر مصروف ہے اور دوسری جانب بےجان نمائشی مجالس منعقد کرکے اپنی جمہوریت نوازی کا تاثر دینا چاہتی ہے۔
پیپلزپارٹی کا خیبرپختونخو میں کوئی مینڈیٹ نہیں۔ خیبرپختونخوا کے عوام کی نمائندگی پاکستان تحریک انصاف کے پاس ہے اور تحریک انصاف اس ذمہ داری کو بخوبی سرانجام دے رہی ہے۔صوبے کے عوام کے ایشوز کے حل پر پختونخوا حکومت کلیتاً سنجیدہ ہے بلکہ وفاق کی ریشہ دارانیوں اور معاونت کے بغیر بھی الحمدللہ پیچیدہ ترین معاملات کو سیاسی بالغ نظری اور مؤثر انتظامی اقدامات سے حل کرنے میں مصروف ہے۔ صوبے میں منعقد کردہ پختون اور کرم جرگے اس کی کلیدی مثالیں ہیں۔ گورنر کسی معاملے پر سنجیدہ input صوبائی حکومت کو بھجوائیں گے تو صوبائی حکومت ضرور اسے زیرِ غور لائے گی۔
بعدازاں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہاکہ گورنر ہاؤس میں اے پی سی کے نام پر صوبے کا مسترد شدہ ٹولہ جمع ہوا ہے، اے پی سی بلانا گورنر کا نہیں، منتخب حکومت کا مینڈیٹ ہے، گورنر صوبے کے چیف ایگزیکٹیو بننے کی ایکٹنگ نہ کریں۔