حسنی مبارک پر 13اپریل سے دوبارہ مقدمہ چلایا جائے گا
قاہرہ (اے پی پی) مصر کے سابق صدر حسنی مبارک پر 13اپریل سے دوبارہ مقدمہ چلایا جائے گا۔سابق صدر حسنی مبارک پر الزام ہے کہ انھوں نے 2011 میں شروع ہونے والی بغاوت کے دوران لوگوں کو قتل کرنے کی سازش کی تھی جس بغاوت کے دوران 850 کے لگ بھگ افراد ہلاک ہوئے تھے۔گذشتہ برس جون میں انھیں عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی لیکن جنوری میں ایک عدالت نے اس فیصلے کے خلاف اپیل منظور کر لی تھی جس کا فیصلہ اب سامنے آیا ہے۔84 سالہ حسنی مبارک اس وقت ایک فوجی ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔سرکاری خبررساں ادارے مینا نے عدالت کے اعلیٰ جج کے حوالے سے یہ بھی کہا ہے کہ حسنی مبارک کے دورِ حکومت کے وزیرِ داخلہ حبیب العادلی پر بھی دوبارہ مقدمہ چلایا جائے گا۔مبارک کے دو بیٹوں جمال اور علاﺅ الدین کو جون میں بری کر دیا گیا تھا جن پر اب دوبارہ مقدمہ چلایا جائے گا۔
اس نئے مقدمے میں جس کا آغاز اپریل سے ہو گا اور اس میں پہلے سے دی گئی سزا سے زیادہ سخت سزا نہیں سنائی جا سکتی، لیکن عمر قید کی سزا دوبارہ دی جا سکتی ہے یا پھر بری بھی کیا جا سکتا ہے۔جب دوبارہ مقدمہ چلانے کا حکم آیا تو مبارک کے وکیلوں نے اس پر کہا کہ مقدمے میں کوئی نئے شواہد نہیں پیش کیے جائیں گے۔