جب زندگی سے لطف اندوز ہونا شروع کر دیں گے تو دل و ذہن سے ناراضی اور غصہ غائب ہو جائیگا، آپ بے لوث خدمت کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے

 جب زندگی سے لطف اندوز ہونا شروع کر دیں گے تو دل و ذہن سے ناراضی اور غصہ غائب ...
 جب زندگی سے لطف اندوز ہونا شروع کر دیں گے تو دل و ذہن سے ناراضی اور غصہ غائب ہو جائیگا، آپ بے لوث خدمت کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:39
ایک ایسے ادارے میں داخلہ لے لیجیے یا ایک ایسی مصروفیت یا سرگرمی اختیار کریں جو آپ کے لیے لطف آمیز ثابت ہو۔ شاید آپ یہ مصروفیت اور سرگرمی اس لیے اپنا رہے ہیں کہ آپ کو روزمرہ پیشہ وارانہ مصروفیات کے باعث وقت مہیا نہیں۔ جب آپ اپنے وجود اور ذات سے محبت اور چاہت پر مبنی روئیے کا آغازکر لیں گے اوراپنی زندگی سے لطف اندوز ہونا شروع کر دیں گے توپھر وہ لوگ جنہیں آپ اپنی محبت وچاہت سے نوازتے ہیں، اپنے آپ پر اعتماد اور انحصار کرنا سیکھنے کی ابتداء کر دیں گے اور آپ کے دل و ذہن میں ان کے لیے ناراضی اور غصہ غائب ہو جائے گا۔ اس طرح آپ ان کی بے لوث خدمت کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
یہ دیکھتے ہوئے کہ حسد کا جذبہ آپ کی ذات کو کمتر بنا دیتا ہے، اس سے نجات حاصل کریں۔ جب آپ دوسروں کے ساتھ تقابل کے ذریعے یہ سمجھتے ہیں کہ آپ بہت کم طور پر دوسروں کی طرف سے محبت و چاہت حاصل کرتے ہیں تو آپ اپنے اس رویے کے ذریعے دوسروں کو خود سے اہم ثابت کر دیتے ہیں۔ آپ دوسروں سے تقابل کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کو جانچ رہے ہیں۔ اپنے آپ کو باور کرایئے کہ:
1:کوئی شخص آپ کو بتائے بغیر کسی دوسرے کا انتخاب کر سکتا ہے۔
2:کوئی آپ کی ذات کو اہم سمجھے یا نہ سمجھے، اس طریقے کے ذریعے آپ اپنی قدر کی تصدیق نہیں کر سکتے۔ اگر آپ یہ طریقہ اختیار کرتے ہیں تو پھر آپ ہمیشہ کے لیے شکوک و شبہات کا شکار رہیں گے کیونکہ آپ اس بارے میں غیریقینیت کا شکار رہیں گے کہ کسی مخصوص دن کوئی ایک خاص شخص آپ کے بارے کس طرح سوچتا ہے۔ کیا اسے کسی دوسرے شخص کا انتخاب کرنا چاہیے، اس کا انتخاب کوئی دوسرا شخص ہو سکتا ہے، آپ نہیں۔ جب آپ اپنی ذات اور وجود سے محبت آمیز رویہ اپنانے کا آغاز کر دیں گے تو پھرآپ خود میں موجود جذبۂ حسد سے نجات پا لیں گے۔ آپ کو اپنی ذات پر اس قدر اعتماد اور بھروسہ  ہو جائے گا کہ اپنے آپ کو اہمیت دینے اور قابل قدر سمجھنے کے لیے دوسروں کی خوشنودی اور رضامندی درکار نہیں۔
اپنی ذات اور وجود سے محبت کرنے پر مبنی سرگرمیوں میں اپنے بدن کی دیکھ بھال اور نگہداشت کے نئے طریقے شامل ہو سکتے ہیں مثلاًبہتر غذائیت بخش خوراک، زائد وزن (جو صحت کے لیے مضر ہونے کے علاوہ اپنے بدن کو کمتر سمجھنے کی علامت ہے) سے نجات، باقاعدہ دوڑ یا پیدل چلنے کا عمل، صحت مند اور مثبت ورزشوں کا انتخاب، تازہ ہوا کا انتخاب کیونکہ کھلی فضا ء آپ کو اچھی لگتی ہے اور پنے بدن کو عمومی طو پر صحت مند اور پرکشش بنانے کی خواہش بشرطیکہ آپ یہ چاہتے ہیں کہ اپ صحت مند اور تندرست ہو جائیں۔ اس کی کیاوجہ ہے؟ صرف اس لیے کہ آپ کی ذات نہایت ہی اہم اور قابل قدر ہے اور آپ اپنی یہی عادت اور رویہ برقراررکھنا چاہتے ہیں۔ جب آپ کسی تمام دن غیرفعال رہتے ہیں یا ایک بیزارکن مصروفیت اپناتے ہیں تو یہ اپنے وجود کو کمتر اور غیراہم سمجھنے کی علامت ہے، جب تک آپ خود اپنے آپ کو اہم اور قابل قدر نہیں سمجھتے کوئی دوسرا شخص آپ کو اہم اور قابل قدر نہیں سمجھ سکتا۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -