آرمی ایکٹ ترمیمی بل میں ترامیم کیلئے سیاستدانوں سے رابطہ کرینگے،رضا ربانی

آرمی ایکٹ ترمیمی بل میں ترامیم کیلئے سیاستدانوں سے رابطہ کرینگے،رضا ربانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (آئی این پی) پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے آرمی ایکٹ سے متعلق ترامیمی بلز سپریم کورٹ کے فیصلے میں بیان کردہ خدوخال پر پورا نہیں اترتے، لہٰذا انہیں بہتر بنانے کیلئے پارٹی ترامیم لانا چاہتی ہے اور اس ضمن میں تمام سیاسی جماعتوں بالخصوص اپوزیشن سے رابطہ کیا جائے گا۔ اتوار کوسینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت بلاول ہاؤس کراچی میں منعقد ہوا،اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ترامیم کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی positive engagement چاہتی ہے، لیکن وہ پارلیمانی طریقہ کار پر مکمل عملدرآمد سے مشروط ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مذکورہ بلز جمع کی صبح قومی اسمبلی اور جمع نماز کے بعد سینیٹ سے منظور کروانا چاہتی تھی، لیکن چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اصرار کے بعد پارلیمانی طریقہ کار اختیار کیا گیا اور بلز کو متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھیج دیا گیا۔ رضا ربانی نے کہا کہ آرمی ایکٹ1952ء ایک پبلک ڈاکومنٹ ہے، اور اس سے منسلک قوائد و ضوابط بھی پبلک ڈاکیومنٹس ہیں، لہٰذا حکومت ان منظرعام پر لائے اور ارکانِ قائمہ کمیٹیوں کے بھی دیئے جائیں تاکہ وہ ان کے تفصیلی جائزے کے بعد فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرل ایگزیکیوٹو کمیٹی کے اجلاس کے دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ بلز کو مزید بہتر و فعال بنانے کی خاطر ان میں ترامیم کیلئے پی پی پی رہنما دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریں گے، جبکہ ترامیم پر غور کیلئے ایک ذیلی کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں سینیٹر رضا ربانی، نیئر بخاری، شیری رحمان اور نوید قمر شامل ہوں گے۔
رضاربانی

مزید :

صفحہ اول -