انٹرنیٹ عظیم لیڈر پیدا نہیں کر سکتا، آج دنیا میں کوئی بڑا رہنما موجود نہیں، ہنری کسنجر

انٹرنیٹ عظیم لیڈر پیدا نہیں کر سکتا، آج دنیا میں کوئی بڑا رہنما موجود نہیں، ...
انٹرنیٹ عظیم لیڈر پیدا نہیں کر سکتا، آج دنیا میں کوئی بڑا رہنما موجود نہیں، ہنری کسنجر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (طاہر محمود چوہدری سے) امن کے نوبل انعام یافتہ اور سابق امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ و نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر 99 سالہ ہنری کسنجر کا ایک انٹرویو کے دوران کہنا ہے کہ "روشن خیالی کے زمانے کے بعد سے دنیا ایک ایسے خلل کے دور میں داخل ہو رہی ہے جب اسے سوچنے سمجھنے والے بہتر لیڈروں کی ضرورت ہے، اور انٹرنیٹ ان کو پیدا کرنے میں مدد نہیں کر رہا". 

امریکی اخبار 'یو ایس اے ٹوڈے' کے ساتھ ایک انٹرویو میں سابق امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ ہنری کسنجر کا کہنا تھا کہ "وہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ اور دنیا کو نمایاں اور مضبوط سیاسی رہنماؤں کی اشد ضرورت ہے." ہنری کسنجر کی نئی شائع ہونے والی کتاب" لیڈرشپ: سکس (6) سٹڈیز ان ورلڈ سٹریٹجی "حال ہی میں منظر عام پر آئی ہے. اس حوالے سے جب  ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی نظر میں ایسا کوئی لیڈر "باقی" ہے جس کی آج ڈیمانڈ ہے؟ اس سوال کا جواب ہنری کسنجر نے نفی میں دیا، اور پھر ساتھ ہی انہوں نے اچھے لیڈروں کے نایاب ہونے پر "دردناک" کا لفظ بھی استعمال کیا. 

ہنری کسنجر کا مزید کہنا تھا کہ "موجودہ رہنماؤں کے پاس ابھی کافی مواقع نہیں ہیں. لیکن آپ بحث کر سکتے ہیں، اور میں بحث کروں گا کہ عظیم رہنما ایسے مواقع سے کیسے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاتے ہیں. "جب ان سے پوچھا گیا کہ "کیا وہ اس بات پر فکر مند ہیں کہ امریکہ اور دنیا کو جن مضبوط رہنماؤں کی ضرورت ہے وہ وقت کے ساتھ سامنے آئیں گے؟ اس پر ہنری کسنجر نے اثبات میں جواب دیا. لیکن انہوں نے پیش گوئی کی کہ" نئے رہنما آئیں گے، تاہم انہیں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا. جیسا کہ ماضی کے لیڈروں نے کیا."
 گزشتہ روز منظر عام پر آنے والی اپنی نئی اور ( 19ویں) کتاب میں ہنری کسنجر نے صدر رچرڈ نکسن کے عالمی امور کے انتظامات کو بڑے پیمانے پر سراہا ہے. کسنجر کے خیال میں رچرڈ نکسن سمجھتے تھے کہ عالمی نظام کے نازک ترازو میں توازن کیسے قائم رکھا جائے. ان کے علاوہ وہ کونراڈ اڈیناؤر کے کام کو دیکھتے ہیں، جنھوں نے جنگ عظیم دوئم کے بعد جرمنوں کو ان کے اقدامات کا جائزہ لینے میں مدد کی، وہ اپنی کتاب میں چارلس ڈی گال کی خوبیاں بیان کرتے ہیں جس نے اسی عرصے کے دوران فرانس کا اعتماد بحال کیا.
 وہ  اپنی کتاب میں مصر کے رہنما انور سادات کو سراہتے ہیں، جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ پہلے علاقائی امن معاہدے پر دستخط کیے. پھر وہ لی کوان یو کے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جو سنگاپور میں قومی ہم آہنگی لے کر آئے. چھٹی لیڈر کے طور پر وہ برطانوی وزیراعظم مارگریٹ تھیچر کے مداح ہیں، جنھوں نے 80ء کی دہائی میں برطانیہ کو معاشی بدحالی سے باہر نکالنے میں اپنا اہم کردار ادا کیا. اور ان سب لیڈروں کے ساتھ ہنری کسنجر کو گفتگو کرنے کے مواقع بھی میسر آئے.