شادی بیاہ تقریبات،ہوٹلوں،کالجوں میں سگریٹ نوشی ٹرینڈ

  شادی بیاہ تقریبات،ہوٹلوں،کالجوں میں سگریٹ نوشی ٹرینڈ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

میلسی (نامہ نگار)شادی بیاہ کی تقریبات۔کالج ودیگر کینٹینز۔ہوٹلز۔پارک سرکاری دفاتر میں سگریٹ نوشی عروج پر پہنچ گئے شادیوں کی تقریبات میں سگریٹ  نوشی  ٹرینڈ بن گیا۔سگریٹ جو منشیات کے استعمال کا گیٹ وے ہے اس کا اٹھارہ سال کی عمر سے کم استعمال ممنوع ہے مگر اس کی فروخت اور استعمال کمسن بچوں کو جاری ہے۔بعض بچے جو سڑکوں پر کاغذ چنتے ہیں وہ سگریٹ کے ٹوٹے چن کر سگریٹ نوشی کرتے پائے گئے جنہیں کوئی سمجھانے والا نہیں کالجز  کے واش رومز میں بھی ایسے گمراہوں کی کافی تعداد موجود ہے۔ماہرین نفسیات کے مطابق وہ پبلک مقامات پر چین سموکرز افراد کو سگریٹ پر سگریٹ پیتے دیکھتے ہیں یا ان کے گھروں میں بڑے ایسا کرتے ہیں تواٹھارہ سال سے کمسن اس گناہ اور نشے کے گیٹ وے میں داخل ہوتے ہیں ڈاکٹر ہوں یا پو(بقیہ نمبر18صفحہ7پر)

لیس اہلکار۔ ہوٹل۔پارکس کے علاوہ  انتظامی سرکاری دفاتر میں اس کینسر کا سبب بننے والی بلا کا شکار آسانی سے نظر آجاتے ہیں۔جن کی تحصیل میلسی   میں تعداد ہزاروں سے بڑھ چکی ہیبعض مہنگے سگریٹ سیاسی دفاتر میں استعمال ہوتے ہیں جس پر آگاہی  قانون کی فوری ضرورت ہے کہ اخلاقی و قانونی طور پر سگریٹ پبلک مقام پر استعمال نہیں کیا جاسکتا  اسی طرح جب افسر سائل کے سامنے سگریٹ نوشی کرتا ہے تو اثرات مزید گہرے ہو جاتے ہیں۔ شرفا ہزاروں کی تعداد میں استعمال کر رہے ہیں۔شادی بیاہ کے واقعات یا ایک دوسرے کو دعوت دینے کے مقامات پر اعلی درجے کی سگریٹ نوشی ہوتی ہے۔ اس کا استعمال جب بڑھ  جاتا ہے تو ضرورت اور عادت کے مطابق نشہ مکس کر دیا جاتا ہے۔اس بارے بھی نوجوانوں کو سمجھانے کی ضرورت ہے۔سگریٹ  گمراہی کا رستہ بن چکا ہے۔متوسط طبقے کے بجٹ کا بڑا حصہ بھی مہنگے سگریٹ  پر خرچ ہورہا ہے۔گھر میں ضروریات زندگی پر کم  خرچ اور چائے کے دوران اعلی برانڈ کی سگریٹ کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے روپیہ اور صحت دھویں میں اڑائی جارہی ہے حکومتی ادارے اور این جی اوز اس حوالے  سے سوسائٹی میں مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔