انسٹاگرام پر دوستی، لڑکا بارات لے کر دلہن لینے پہنچ گیا لیکن پھر ایسا انکشاف کہ ہاتھ ملتا رہ گیا

انسٹاگرام پر دوستی، لڑکا بارات لے کر دلہن لینے پہنچ گیا لیکن پھر ایسا انکشاف ...
انسٹاگرام پر دوستی، لڑکا بارات لے کر دلہن لینے پہنچ گیا لیکن پھر ایسا انکشاف کہ ہاتھ ملتا رہ گیا
سورس: RawPixel

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 چندی گڑھ (ڈیلی پاکستان آن لائن) دبئی سے واپس آنے والے دلہا دیپک کمار اور ان کے 150 باراتیوں کو اس وقت شدید حیرت کا سامنا کرنا پڑا جب وہ بھارتی پنجاب کے ضلع موگا میں شادی کے لیے پہنچے، لیکن پتہ چلا کہ نہ تو دلہن موجود ہے اور نہ ہی شادی کی تقریب کا انتظام ہے۔

نیوز 18 کے مطابق 24 سالہ دیپک تین سال سے منپریت کور کے ساتھ آن لائن رشتہ میں تھے۔ دونوں کی ملاقات انسٹاگرام پر ہوئی تھی، لیکن وہ کبھی ایک دوسرے سے حقیقت میں نہیں ملے تھے۔ دیپک دبئی میں مزدوری کرتا ہے  اور ایک ماہ قبل شادی کے لیے جالندھر واپس آیا تھا۔ ان کی شادی کی تمام تیاریاں فون پر منپریت اور اس کے خاندان سے بات چیت کے ذریعے طے پائی تھیں۔

شادی کے دن، دیپک اور ان کے خاندان نے جالندھر کے مندیالی گاؤں سے موگا کا سفر کیا، جہاں شادی کی تقریب ایک مقام پر طے کی گئی تھی۔ لیکن وہاں پہنچنے کے بعد معاملہ عجیب رخ اختیار کر گیا۔

دلہن کے خاندان نے دیپک کو بتایا کہ کوئی شخص انہیں اور ان کے مہمانوں کو شادی کے مقام پر لے جائے گا۔ تاہم شام پانچ بجے تک کوئی نہیں آیا۔ انتظار کے بعد دیپک اور ان کے خاندان نے مقامی لوگوں سے پوچھا تو معلوم ہوا کہ موگا میں 'روز گارڈن پیلس' نامی کوئی جگہ موجود ہی نہیں ہے۔

دیپک نے دعویٰ کیا کہ اس نے شادی سے پہلے منپریت کو 50 ہزار روپے بھیجے تھے۔ دیپک کے والد پریم چند نے بتایا کہ انہوں نے شادی کے لیے ٹیکسیوں کا انتظام کیا، کھانے پینے کا انتظام کیا، اور تقریب کی فلم بندی کے لیے ویڈیوگرافر کو بھی بک کیا تھا، لیکن یہ تقریب کبھی منعقد ہی نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ منپریت نے انہیں بتایا تھا کہ وہ فیروزپور میں کام کرتی ہیں، اور شادی کے معاملات کئی بار ان کے والدین سے بات چیت کے بعد طے پائے تھے۔

دلہن منپریت سے رابطہ نہ ہونے پر دیپک کے خاندان نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ موگا کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر ہرجندر سنگھ نے تصدیق کی کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ 

مزید :

ڈیلی بائیٹس -