ایس ایس پی ایسٹ کراچی رپورٹ کے ساتھ سندھ ہائی کورٹ طلب

ایس ایس پی ایسٹ کراچی رپورٹ کے ساتھ سندھ ہائی کورٹ طلب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                                    کراچی (این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسہ کرنے کی اجازت نہ دینے کے معاملے پر ایس ایس پی ایسٹ کو تفصیلی رپورٹ کے ساتھ 13 مئی کو طلب کرلیا۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسہ کرنے کی اجازت نہ دینے کا معاملے پر سماعت ہوئی۔پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ عدالت پیش ہوئے۔ڈی سی ایسٹ نے عدالت میں بیان دیا کہ سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے اس لئیے سیکیورٹی خدشات پر جلسہ کی اجازت نہیں دے سکتے۔چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیوں شریف لوگوں کو آگے کردیتے ہیں۔پیچھے جو لوگ ہیں ان سے پوچھیں۔اب اس طرح نہیں چلیں گے معاملات اچھی طرح سن لیں۔چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ہم تحقیقات کریں تو معاملات آگے تک جائیں گے اور آپ کے لئے پریشانی ہوگی۔ابھی بھی ایک جلسہ ہوا ہے باقاعدہ جلسہ اور ریلی ہوئی ہے۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تو بغیر اجازت کے جلسہ کیا ہے۔چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے استفسار کیا کہ جلسہ روکنے کے لئے کتنے لوگوں کو گرفتار کیا؟کوئی لاٹھی چارج ہوا؟کسی کو پکڑنے کی کوشش کی؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بڑی بڑی ریلیاں نکالی گئیں بڑی بڑی ہستیاں آکرچلی گئیں۔کچھ کہتے ہیں تو کہتے ہیں عدالتیں ایسے آرڈر نہ کیا کریں۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ کریں ایسے آرڈر ہم اس بات کی تنخواہ لیتے ہیں کہ قانون کے مطابق فیصلے کریں۔ہم نے یہی عزت کمائی ہے اور اپنی عزت کی لاج رکھیں گے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ سیکیورٹی کا معاملہ ہے جلسہ کریں گے تو سیکیورٹی بھی دینا پڑے گی۔چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ تو کہتے ہیں یہ پارٹی رہی نہیں ہے چھوٹی پارٹی ہے برگر پارٹی ہے پھر جلسے کی اجازت کیوں نہیں دیتے۔عدالت نے کہا کہ آپ۔لوگ پرسکون رہیں ان سے کیوں پریشان ہیں ڈرتے نہیں سامنا کرتے ہیں۔آپ لوگ ایسا کررہے ہیں آبیل مجھے مار یہ بات مناسب نہیں ہے ایسے معاملات زیادہ دیر تک نہیں چلتے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کچھ اور لوگ بھی ہیں جو ہمت کر کے آتے ہیں جلسہ کرکے چلے گئے ایک پٹاخہ بھی پھوٹا۔اور وہ پتہ نہیں کیا کیا کہ کر چلے گئے پارلیمنٹ اور لوگوں کا نام لے لے کر کہ چلے گئے۔ہم تو کسی کا نام نہیں لیتے لوگ پھر بھی خفا ہو جاتے ہیں۔جسٹس مبین لاکھو نے استفسار کیا کہ مزار قائد کے قریب جس پارٹی نے جلسہ کیا کتنے لوگوں کو گرفتار کیا کتنے مقدمات درج کیے؟چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایس ایس پی ایسٹ کو طلب کرتے ہیں۔ہم اتنے سادہ بھی نہیں ہیں سب کچھ دیکھ کر آنکھیں بند کرلیں۔عدالت نے ایس ایس پی ایسٹ کو تفصیلی رپورٹ کے ساتھ 13 مئی کو طلب کرلیا۔

سندھ ہائیکورٹ