مارگلہ ہلز نیشنل پارک توہین عدالت کیس؛سول جج کے حکم امتناع دینے پر سپریم کورٹ نے مالک کیخلاف نوٹس واپس لے لیا،عدالت عظمیٰ کا کارروائی کا حکم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مارگلہ ہلز نیشنل پارک توہین عدالت کیس میں سول جج کے حکم امتناع دینے پر سپریم کورٹ نے مالک کیخلاف نوٹس واپس لے لیا،عدالت عظمیٰ نے جج کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق عدالت نے مارگلہ ہلز میں عمارتیں گرانے کیخلاف حکم امتناع دینے والے جج کا معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھجوا دیا، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ دیکھے کیا اس معاملہ پر کوئی ایکشن لینے کی ضرورت ہے،کمال ہے سول جج سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد روک رہے ہیں،کیا سول جج نے حکم امتناع دیکر توہین عدالت کی،اس قسم کے ججز کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
جسٹس شاہد بلال نے کہاکہ جج انعام اللہ نے دعویٰ پر حکم امتناع جاری کیا،دعویٰ کورٹ فیس ادائیگی کے بغیر قابل سماعت نہیں تھا۔
چیف جسٹس نے کہاکہ سول جج کو کیسے معلوم ہوا کہ درخواستگزار عجب گل درجہ اے کا ٹھیکیدار ہے،جسٹس شاہد بلال نے کہاکہ پوری پنجاب کی ماتحت عدلیہ میں بھی یہی ہوتا ہے،وکلا جج کو دعویٰ پڑھنے نہیں دیتے اور حکم امتناع لے لیتے ہیں،چیف جسٹس نے کہاکہ جج کو پہلے دیکھنا چاہئے، دعویٰ پر ریلیف بنتا بھی ہے یا نہیں،عدالت کیخلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ کیا گیا۔
وکیل ریسٹورنٹ نے کہاکہ میرے موکل کا پروپیگنڈہ سے کوئی تعلق نہیں،ہم نے متعلقہ جگہ کا قبضہ دیدیا جگہ خالی کردی،جس دعویٰ پر ریسٹورنٹ عمارت گرانے کا حکم امتناع دیا گیا وہ 2اکتوبر کو واپس لے لیا گیا۔
چیف جسٹس نے کہاکہ سپریم کورٹ نے یکم اکتوبر کو رپورٹ طلب کی،2اکتوبر کوعجب گل نے اپنا دعویٰ واپس لے لیا،آئین کے تحت ایگزیکٹو اور عدلیہ سپریم کورٹ کا حکم ماننے کےپابند ہیں،بظاہر حکم امتناع عدالتی احکامات کی نفی کرنے کیلئےجاری کیا گیا۔