برطانیہ میں گھر سے مردہ حالت میں ملنے والی پاکستانی نژاد بچی کے روپوش خاندان نے ویڈیو پیغام جاری کردیا

برطانیہ میں گھر سے مردہ حالت میں ملنے والی پاکستانی نژاد بچی کے روپوش خاندان ...
برطانیہ میں گھر سے مردہ حالت میں ملنے والی پاکستانی نژاد بچی کے روپوش خاندان نے ویڈیو پیغام جاری کردیا
سورس: Screengrab

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (ویب ڈیسک) برطانیہ میں گزشتہ ماہ اپنے گھر سے مردہ حالت میں برآمد ہونے والی 10 سالہ بچی سارہ شریف کی سوتیلی ماں بینش بتول نے گزشتہ روز ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جوکہ متوفی بچی کے گھر والوں کی جانب سے منظرعام پر آنے والا پہلا بیان ہے۔

ڈان نیوز  کے مطابقبظاہر سمارٹ فون پر ریکارڈ کی گئی ویڈیو میں سارہ کی سوتیلی ماں بچی کے والد عرفان شریف کے ساتھ دکھائی دیں۔بینش بتول کا دعویٰ ہے کہ وہ دونوں میاں بیوی برطانوی حکام کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں اور ان کا خاندان پاکستانی پولیس کے تشدد کے خوف سے روپوش ہے۔

ویڈیو میں صرف بینش بتول ہی بولتی دکھائی دیں جبکہ عرفان شریف خاموش بیٹھے نظر آئے، ایک نوٹ بک سے پڑھتے ہوئے انہوں نے سارہ کی موت کو ایک ’حادثۃ‘ قررا دیا اور الزام عائد کیا کہ پاکستان میں پولیس ان کے خاندان کے قریبی افراد کو ہراساں کر رہی ہے، انہیں غیر قانونی طور پر حراست میں لے رہی ہے اور ان کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے۔

سارہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے میں سارہ کے بارے میں بات کرنا چاہوں گی، سارہ کی موت ایک حادثہ تھی، پاکستان میں ہمارے خاندان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس سے وہ بری طرح متاثر ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام میڈیا غلط بیانات دے رہا ہے اور جھوٹ بول رہا ہے، عمران (عرفان شریف کے بھائی) نے یہ بیان نہیں دیا کہ سارہ سیڑھیوں سے گر گئی اور اس کی گردن ٹوٹ گئی، یہ بات پاکستانی میڈیا کے ذریعے پھیلائی گئی، میں عمران کی حفاظت کے بارے میں بہت پریشان ہوں۔

انہوں نے دعوی کیا کہ ان کی فیملی کے پاس کھانا ختم ہو رہا ہے اور وہ گھر سے نکل نہیں سکتے، خاندان کے تمام افراد روپوش ہو گئے ہیں کیونکہ ہر کوئی اپنے تحفظ کے حوالے سے خوفزدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بچے سکول جانے سے قاصر ہیں کیونکہ وہ گھر سے نکلنے سے ڈر رہے ہیں، کوئی بھی گھر سے باہر نہیں نکل رہا۔

ویڈیو میں انہوں نے مزید کہا کہ گھر میں کھانے پینے نے کا سامان ختم ہو گیا ہے اور بچوں کے لیے کوئی کھانا نہیں ہے کیونکہ تحفظ کے خوف سے ہم اپنے گھروں سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں۔بینش بتول نے کہا کہ خاندان کے روپوش ہونے کی وجہ یہ ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ پاکستانی پولیس ان پر تشدد کر کے انہیں مار ڈالے گی تاہم دوسری جانب جہلم پولیس کے سربراہ محمود باجوہ نے ’بی بی سی‘ کو بتایا کہ مذکورہ خاندان کے افراد کو ہراساں کرنے اور تشدد کرنے کے الزامات غلط ہیں۔

گزشتہ ماہ عرفان شریف کے والد نے اپنے اہل خانہ کو ہراساں کیے جانے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ میں درخواست دائر کی تھی، عدالت نے انہیں دوبارہ حراست میں لینے سے پولیس کو روک دیا ہے تاہم پولیس افسران نے کہا کہ وہ ان سے پوچھ گچھ جاری رکھیں گے۔

مزید :

برطانیہ -