جدید ترک ڈرونز کا شاندار ریکارڈ بھارتی فوج کیلئے دردِ سر بن گیا
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بنگلا دیش نے بھارت سے ملحق سرحد پر ترکیہ کے تیار کردہ بیریکٹر ٹی بی ٹو ڈرون کیا تعینات کیے بھارتی قیادت تو جیسے ہوش ہی کھو بیٹھی ہے۔ ان ڈرونز کے حوالے سے بنگلا دیش کے خلاف پروپیگنڈا شروع ہوگیا ہے۔
انڈیا ٹوڈے نے ایک رپورٹ میں سوال اٹھایا ہے کہ بنگلا دیش نے تو یہ قدم اٹھالیا، کیا بھارت اس کے لیے تیار ہے یعنی جدید ترین طرز کے ڈرون کا سامنا کرنے کی صلاحیت و سکت اُس میں ہے۔ یہ جدید ترین ڈرون چھوٹے حملوں کے لیے اچھی طرح بروئے کار لائے جاسکتے ہیں۔
بنگلا دیش نے کہا ہے کہ ان ڈرونز کی تعیناتی کا مقصد خفیہ آپریشن ہے نہ نگرانی۔ یہ تو محض اس لیے تعینات کیے گئے ہیں کہ کسی حملے کا منہ توڑ جواب فوری طور پر دیں۔
یاد رہے کہ 2020 میں نگورنو کاراباخ کے معاملے میں آرمینیا سے جنگ میں آذر بائیجان نے یہ ڈرون خاصی مہارت سے استعمال کرکے فتح یقینی بنائی تھی۔ تب دنیا کو پتا چلا تھا کہ ترکیہ جدید ترین ٹیکنالوجیز سے مزین ڈرون تیار کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
آرمینیا کی فوج آذری فوج سے کہیں بڑی ہے۔ اُس کے پاس روسی ساخت کے T72 ٹینک، میزائل، ڈرون اور دیگر ہتھیار اور ساز و سامان بھی تھا۔ آذر بائیجان کی چھوٹی فوج نے خاصی مستعدی سے ترک ساختہ کے ڈرون استعمال کیے اور فتح یقینی بنائی۔ بیریکٹر ٹی بی ٹو ڈرونز کی شاندار کارکردگی کا ریکارڈ ہی بھارت کو پریشان کر رہا ہے۔ یوکرین نے بھی ترکیہ سے یہ ڈرون بڑی تعداد میں حاصل اور استعمال کیے ہیں۔