" خدمت میں عظمت ٹرسٹ " کے شاندار منصوبے 

" خدمت میں عظمت ٹرسٹ " کے شاندار منصوبے 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

خدمت میں عظمت ٹرسٹ کا یہ سفر لاہور چیمبر آف کامرس کے رہنما میاں محمد یوسف نے 1980ء میں شروع کیا تھا، جسے انہوں نے اپنی وفات 2009ء تک کامیابی سے جاری رکھا ۔ بعدازاں ان کے ہونہار صاحبزادے وقار احمد میاں نے اپنے والد کی جلائی ہوئی شمع کو روشن رکھا ہے۔

خدمت میں عظمت ٹرسٹ کے اغراض و مقاصد میں میاں صاحب نے ایسے مسائل کے حل پر توجہ دی ہے جس کا سامنا مستحق افراد کے علاوہ صاحب حیثیت افراد کو بھی ہے۔

انہوں نے مختلف ہسپتالوں میں مریضوں کیلئے ویلفیئر ایسوسی ایشن قائم کیں، جہاں غریب اور متوسط دونوں طبقوں کو کوئی نہیں پوچھتا تھا مگر میاں صاحب کی کوششوں سے یہ ویلفیئر ایسو سی ایشن ہسپتال انتظامیہ کے ساتھ معاونت کر کے غریب اور مستحق مریضوں کیلئے خدمات انجام دیتے تھے ۔ ہمارے ہسپتالوں کی بیوروکریسی سینئر ڈاکٹر پروفیسر حضرات اور ایم ایس ان کی سفارشات کو اپنے کاموں میں مداخلت خیال کرتے تھے۔

وہ جہاں سیاہی سفیدی کے مالک بن کر حکومت کررہے ہوں ، وہاں کسی کی رائے کو کیونکہ اہمیت دیں ۔میاں یوسف صاحب نے یہ آئیڈیا بیرونی ممالک سے لیا ہو گا ، جہاں حکومت ایسی ویلفیئر ایسو سی ایشنوں کو اپنی مدد تصور کرتی ہے اور مستحق مریضوں کا فری علاج معالجہ کرتی ہے ۔

بیورو کریسی کی روایتی سردمہری کو دیکھتے ہوئے وقار احمد میاں نے مخیر حضرات اور اپنے تاجر بھائیوں کے مالی تعاون سے خدمت میں عظمت ٹرسٹ کے نام سے ایک رفاعی ادارہ قائم کیا جس کے اغراض و مقاصد یہ ہیں ۔ 


مختلف ہسپتالوں میں مستحق مریضوں کیلئے ادویات اور میڈیکل ٹیسٹوں میں امداد فراہم کرنا ۔ یتیم بچیوں کی شادیوں کیلئے جہیز اور کھانے میں امداد فراہم کرنا۔ تعلیم کے خواہشمند بچے اور بچیوں کو تعلیمی وظائف ، کتابیں اور یونیفارم کی فراہمی کا بندوبست کرنا ۔ مستحق بیوہ خواتین کو ماہانہ وظائف کی فراہمی یوسف ہو میو پیتھک کلینک کا قیام اور رضیہ وقار دستکاری سکول کا قیام ۔ ایک وقت تھا جب مستحق افراد انہیں سمجھا جاتا تھا، جن کے پاس کوئی ملازمت نہ ہو، کوئی ذریعہء معاش نہ ہو ، کوئی عورت بیوہ ہوگئی ہو، اس چھوٹے چھوٹے بچوں کی نگہداشت کرنیوالا کوئی نہ ہو، صر ف ایسے لوگوں کی مدد کیلئے فلاحی ادارے کام کرتے تھے ۔

لیکن اب موجودہ حالا ت میں کم آمد نی والے سفید پوش ، ایسے لوگ جنہیں حکومت کی مقرر کردہ کم ازکم تنخواہ بھی نہیں دی جارہی ، کثیرالا ولاد لوگ ،بیوہ خواتین سبھی لوگ اس زمرے میں آنا شروع ہو گئے ہیں ۔ بیس ہزار سے کم آمدنی والا شخص بیٹی کی شادی جہیز کیسے بنا سکتا ہے اور کھانا جو اب ون ڈش ہے وہ اس کی استطاعت نہیں رکھتا۔ اس لئے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کا دائرہ کار وسیع کیا جائے ۔


وقار احمد میاں اپنے نا م کی طرح پُر وقار شخصیت کے مالک ہیں، دکھی انسانیت کی خدمت کا عزم صمیم لیے ہوئے میاں صاحب بلند حوصلے سے لبریز ہیں وہ انجمن تاجران آٹو پارٹس بادامی باغ کے صدر ہیں ۔

اگرچہ ان کا ذریعہ معاش تجارت ہے مگر وہ اپنی زندگی کانصب العین انسانیت کی خدمت کو قرار دیتے ہیں ۔ چنانچہ اسی سوچ کے تحت وہ ماضی میں انجمن بہبود مریضاں لیڈی ولنگڈن ہسپتال کے صدر ، انجمن بہبود مریضاں میو ہسپتا ل کے سینئر نائب صدر اور علی ہجویری فری ڈرگ بینک میو ہسپتال کے سینئر نائب صدر کی حیثیت سے اپنے فرائض کامل دیانتداری اور تندہی سے سرانجام دیتے رہے ہیں۔

چونکہ ایسے ادارے محروم طبقوں کی محرومیت دور کرنے کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں اس لئے مخیر حضرات سے اپیل ہے کہ وہ اپنے صدقات ،عطیات اور زکوۃ سے انکے ساتھ بھرور تعاون فرمائیں آپ کی دی ہوئی امدا د امانتاً جس مقصد کیلئے دی جائے گی اسی پر خرچ ہوگی ۔

اس کا اقرار لاہور چیمبر آف کامرس ، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر اور اعلیٰ حکومتی عہدِدارن بھی بارہا اس کا اعتراف کر چکے ہیں اور ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں مندرجہ ذیل اعزازات سے نوازا جاچکا ہے۔

ستارہ پاکستان ،ہلال پاکستان ، پرائیڈ آف پاکستان ، نیشنل نوبل ایوارڈ ، قائداعظم گولڈمیڈلسٹ اور پاسپیڈ ا گولڈ میڈل کے اعزازات حاصل کر چکے ہیں۔ بلا شبہ وہ اپنے وسائل کے مطابق خدا کی مخلوق کیلئے ہمیشہ کمر بستہ رہتے ہیں ۔ 


ان کی خدمات جہا ں دیگر ہسپتالوں میں اپنی جگہ آپ مثال رہی ہیں وہیں لیڈ ی ولنگڈن میں بھی ان کا کردار بے مثال رہاہے ۔ انہوں نے اگر ایک طرف ضرورت مند مفلس اور نادار مریضوں کو بہتر علاج اور ادویات مہیا کیں تو دوسری جانب لیڈی ولنگڈن میں ایک بے بی ڈے کیئر سنٹر اور دستکاری سنٹر قائم کرنے میں بھی کامیاب ہو ئے ۔ علاوہ ازیں نادار اور ضرورت مند مریضوں کیلئے بیڈ لفٹ کی تنصیب اور انفر ٹیلٹی لیبارٹری (IUI LAB) برائے بانجھ پن کا قیام بھی عمل میں لانے میں کامیاب ہوئے اور ساتھ ہی ساتھ بے بی نرسری کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا اور ونٹیلیٹز اور انکوبیٹر بھی نصب کرائے ۔ہسپتال میں گزشتہ 36 سالوں میں غریب نادار اور مفلس مریضوں کی امداد اور حکومت سے تعاون کے باوجود افسر شاہی کی روایتی سرد مہری اور سازشوں کا شکار ہونے سے لیڈی ولنگڈن ہسپتال اور غریب مریض ان کی خدمات سے محروم ہو چکے ہیں ۔ کچھ سازشیوں نے خدمت کی عظمت پر کیچڑاچھالنے کی ناکام کوشش کی ہے مگر اس کے باوجود وقار احمد میاں کا خدمتِ انسانیت کا یہ سفر رواں دواں رہے گا ۔ 


وقار احمد میاں آٹو پارٹس بادامی باغ اور لاہور چیمبر آف کامرس کے دو مرتبہ ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر رہ چکے ہیں ، اس وقت وہ فیڈ ریشن میں سمال ٹریڈرز کمیٹی کے چیئر مین ہیں ۔ ممتاز صنعتکار اور لاہور چیمبر کے سابق صدر افتخار علی ملک کے پولیٹیکل ایڈوائز ر اور چیف کوارڈینیٹر ہیں سمال ٹریڈر ز کے حوالہ سے انہوں نے بتایا کہ ملک میں ٹیکس دہندہ افراد کی تعداد کم ہوتی جارہی ہے اس کی بڑی وجہ بلواستہ ٹیکس ہیں جو حکومت لگاتی ہے ۔

میں اسے ٹیکس نہیں بلکہ غنڈہ ٹیکس کہتا ہوں ،ا ن ادا روں کو چاہیے کہ مارکیٹوں میں آئیں ، نئے ٹیکس دہندگان تلاش کریں ۔ ٹیکس نیٹ میں سے لوگ اس لئے نکل رہے ہیں کہ حکومت انہیں کوئی سہولتیں نہیں دیتی ۔میں ہسپتالوں میں جاتا ہوں ، رفاعی اداروں میں دیکھتا ہوں کہ لوگ کتنی چیریٹی کرتے ہیں ۔

دنیا میں چیریٹی کرنے والوں میں ہمارا دوسرا نمبر لوگ صدقا ت و خیرات تو دیتے ہیں وہ ٹیکس بھی دینا چاہتے ہیں مگر افسوس کہ ہمارے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ ان کو تنگ کررہے ہیں ، ان کو روک رہے ہیں ۔ لوگ اپنا پیسہ لیکر کہاں جائیں گے ۔ ملک میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔ ہم اپنے زرعی ملک میں اپنی زرعی زمینوں پر رہائشی کالونیاں بناتے جارہے ہیں ۔

ہمیں اندازہ ہی نہیں کہ آنے والے وقتوں میں ہم خوراک کی شدید قلت کا شکار ہوجائیں گے۔ بڑے بڑے شہروں میں آبادی کوروکیں ۔چھوٹے شہروں میں زیادہ سے زیادہ سہولتیں دیں تاکہ لوگ بڑے شہروں کا رخ نہ کریں۔ پورے صوبہ بلوچستان میں صرف چند یونیورسٹیاں اور چار میڈیکل کالج ہیں ، انہیں تعلیم کیلئے کراچی اور لاہور آنا پڑتا ہے ۔آپ ان کو وہاں یہ سہولتیں کیوں نہیں دیتے ۔

مسائل اس وقت تک حل نہیں ہوں گے جب تک کوئی جینو ئن لیڈر شپ نہیں ہوگی ۔آئیں ہاتھ بڑھائیں اور دکھی انسانیت ، مخلوقِ خدا کی خدمت کر کے دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت میں بھی رب کریم سے اپنا بہتر اجر طلب کریں ۔ اللہ جزائے عظیم عطا فرمائے ۔

آمین تعاون کیلئے 64/A راوی پارک نزد پانی والی ٹینکی راوی روڈ لاہور ۔ فیصل بنک بادامی باغ برانچ لاہور ،اکاؤنٹ نمبر 0467-107900142653 یا خدمت میں عظمت ٹرسٹ کے نام جمع کروا کے رسید حاصل کیجئے ۔ 

مزید :

رائے -کالم -