متنازع بیان پر عمران خان کی معافی قبول ، ووٹ رازداری سے متعلق جواب مسترد

متنازع بیان پر عمران خان کی معافی قبول ، ووٹ رازداری سے متعلق جواب مسترد
متنازع بیان پر عمران خان کی معافی قبول ، ووٹ رازداری سے متعلق جواب مسترد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی معافی قبول کرلی اور این اے 53 اسلام آباد سے ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کردی تاہم ووٹ کی رازداری کے معاملے پر ان کا جواب مسترد کردیااور عمران خان سے بیان حلفی کے ساتھ کل نیا جواب طلب کر لیا، الیکشن کمیشن کا کہناتھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے جواب پران کے دستخط موجودنہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار رضا حیات کی سربراہی میں بنچ نے انتخابی عذرداری کیس کی سماعت کی، عمران خان کی جانب سے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے۔
عمران خان کے وکیل نے الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی،عمران خان کی جانب سے جواب جمع کراتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ جان بوجھ کرضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بیلٹ پیپرکی رازداری کے معاملے پریہ جواب قبول نہیں، ووٹ کی رازداری فاش کرنے کے معاملے پردلائل دیں۔
بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ 150 سے زائدلوگ پولنگ سٹیشن کے اندرگھس گئے،عمران خان کورش کے باعث سب کے سامنے ووٹ کاسٹ کرنا پڑا۔
عمران خان کے وکیل نے چیئرمین کی جانب سے تحریری معافی نامہ پیش کیا اور آئندہ احتیاط برتنے کی یقینی دہانی کرائی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی معافی قبول کرلی اور این اے 53 اسلام آباد سے ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کردی تاہم ووٹ کی رازداری کے معاملے پر ان کا جواب مسترد کردیااور عمران خان سے بیان حلفی کے ساتھ کل نیا جواب طلب کر لیا، الیکشن کمیشن کا کہناتھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے جواب پران کے دستخط موجودنہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے عمران خان کی متنازع تقریرپر ازخودنوٹس بھی خارج کردیا اور آئندہ الفاظ کے استعمال میں محتاط رہنے کی ہدایت کردی۔