وڈیروں اور جاگیرداروں میں قانون کا ڈر پیدا کرنا ضروری ہے،چیف جسٹس

وڈیروں اور جاگیرداروں میں قانون کا ڈر پیدا کرنا ضروری ہے،چیف جسٹس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 حیدر آباد (آئی این پی) چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہعدلیہ آزاد ہونے سے ملک میں امن و امان اور سر مایہ کاری ہو گی، ملک میں تعلیم کو ترجیح حاصل نہیں ، سکولوں پر قبضے ہیں، تعلیم بنیادی حق ہے لیکن سکولوں میں مویشی بندھے ہوئے ہیں، بچیاں قبرستان میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں، وڈیروں اور جاگیرداروں میں قانون کا ڈر پیدا کرنا ضروری ہے، عدالت نے طاقتور کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی، کراچی میں کوئی نیا قانون نہیںصرف عملدر آمد کروا رہے ہیںجو سفر حیدر آباد سے شروع کیا تھا وہ جلد اختتام پذیر ہونے والا ہے، وکلاءتحریک میں کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، حیدر آباد کے لوگ محبت کرنے والے ہیں۔ وہ حیدر آباد میں سندھ ہائی کورٹ بار کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جو سفر حیدر آباد سے شروع کیا تھا وہ جلد اختتام پذیر ہو جانے والا ہے۔ گلے لگانے والے نہ ملتے تو 9 مارچ کو قدموں میں لرزش آ سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتیں بدلتی رہتی ہیں۔ ہمیں عوام کے حقوق کا خیال رکھنا چاہیے۔ قانون کی عملداری کے لئے تمام وکلاءمتحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق آمر نے میرے خلاف ریفرنس بھیجا تھا لیکن وکلاءتحریک نے اس میں اہم کردار ادا کیا جس پر ان کا میں مشکور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حیدر آباد کے لوگ محبت اور وفاءکرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وکلاءکو اپنے منزل پانے کے لئے جدوجہد کرنی ہو گی۔ وکلاءکے پاس اقتدار نہیں تھا قلم کے ذریعے تبدیلی لائی۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل افسران نے تعلیمی صورتحال پر تفصیلی رپورٹ دی ۔ بچیاں قبرستان میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وڈیروں اور جاگیرداروں میں قانون کا ڈر پیدا کرنا ضروری ہے۔ عدلیہ نے طاقتوروں کے خلاف بلا امتیاز کاروائی کی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ آزاد ہونے سے ملک میں امن و امان و سرمایہ کاری ہو گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ملک میں تعلیم کو ترجیح حاصل نہیں ہے۔ سکولوں پر قبضے ہیں اور بعض جگہوں پر تو سکولوں میں مویشی بندھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب کسی شخص کے حقوق پر ڈاکہ نہیں پڑ سکتا۔ ملک میں آزاد عدلیہ موجود ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کراچی میں کوئی نیا قانون نہیں آیا۔ صرف عملدر آمد کر رہے ہیں۔

مزید :

صفحہ اول -