عدالتی احکامات کے مطابق کاروباری مراکز بند کیے جائیں گے، سموگ سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے
لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی صدارت میں سموگ سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب حکومت پنجاب کے مکمل اختیار کے ساتھ لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوں گے اور عدالت کو آگاہ کریں گے کہ حکومت سموگ مٹیگیشن آرڈرز پر فوری اور مؤثر طریقے سے عملدرآمد کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ لاہور ہائیکورٹ کو سموگ ڈوزئیر بھی پیش کیا جائے گا۔
کچہری کے قریب ٹریفک کے بہتر انتظام کے لیے صوبائی وزیر قانون، سیکرٹری قانون، ڈی سی لاہور اور سی ٹی او بار ایسوسی ایشن کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
کمشنر لاہور، ٹیپا اور سی ٹی او ان 11 ٹریفک ہاٹ سپاٹس پر کام کریں گے، جن کا انہوں نے اس سے قبل اپنے سابقہ پلان میں ذکر کیا ہے، اس پر جلد از جلد عمل درآمد کیا جائے گا۔
کمشنر لاہور کی زیر نگرانی سی ٹی او لاہور اور ضلعی انتظامیہ لاہور کی ایل ٹی وی اور ایچ ٹی وی موومنٹ کے لیے ٹھوس پلان تیار کرے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی سیکرٹری تحفظ ماحول کچہری چوک کا معاملہ عدالت میں بھی اٹھائیں گے۔
عدالتی احکامات کے مطابق دکانیں اور کاروباری مراکز بند کیے جائیں گے۔ کمشنر آفس دکانوں کے اوقات اور بند ہونے کے حوالے سے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے لیے مکمل پلان دے گا۔
سٹی ٹریفک پولیس سڑکوں پر لازمی طور پر ماسک پہننے کی پابندی کو نافذ کرے گی۔ پنجاب سیف سٹی کے کیمرے اس سلسلے میں مدد فراہم کریں گے۔ بازاروں میں دکاندار ماسک پہنیں گے اور شہریوں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دیں گے۔
اجلاس میں مزید فیصلہ کیا گیا کہ سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر زیر تعمیر عمارتوں کے مقامات سے اٹھنے والی دھول کے بارے میں ایس او پیز کو صحیح معنوں میں لاگو کیا جائے گا۔سیکرٹری تحفظ ماحول ملتان میں کلاؤڈ سیڈنگ کے امکانات کا جائزہ لیں گے۔ ملتان، گوجرانوالہ اور فیصل آباد کے کمشنرز آئندہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔
اگلے احکامات تک دفاتر 50 فیصد عملے کے ساتھ کام کریں گے اور ضلعی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ نجی شعبے میں بھی اس پر عمل درآمد کیا جائے۔چیف سیکرٹری الیکشن کمیشن کو کچہری کے علاقے سے ای سی پی کے دفتر کی منتقلی کے حوالے سے خط لکھیں گے۔