” آدھی رات کو اٹھ اٹھ کر نک جونس کو چیک کیا کرتی تھیں کہ وہ آرام سے سو رہے ہیں یا ۔۔۔“ پریانکا چوپڑا نے انتہائی حیران کن انکشاف کردیا

” آدھی رات کو اٹھ اٹھ کر نک جونس کو چیک کیا کرتی تھیں کہ وہ آرام سے سو رہے ہیں ...
” آدھی رات کو اٹھ اٹھ کر نک جونس کو چیک کیا کرتی تھیں کہ وہ آرام سے سو رہے ہیں یا ۔۔۔“ پریانکا چوپڑا نے انتہائی حیران کن انکشاف کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (ویب ڈیسک) بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کا کہنا ہے کہ وہ آدھی رات کو نیند سے بیدار ہو کر اکثر اپنے شوہر اور نک جونس کو چیک کیا کرتی تھیں کہ وہ ٹھیک سے سو رہے ہیں یا نہیں۔امریکی شو ’ دی ویو‘ میں ایک انٹرویو کے دوران پریانکا چوپڑا نے انکشاف کیا کہ نک جونس جب 13 سال کے تھے تو ان میں شوگر کی بیماری کی تشخیص ہوئی تھی، نک جونس نے بڑی دلیری سے اس بیماری کا مقابلہ کیا ہے اور اسے مات دی ہے، پریانکا چوپڑا نے کہا کہ وہ اپنے شوہر کی گرویدہ ہو گئیں ہیں اور ان سے سیکھ رہی ہیں کہ کس طرح سے ان کے شوہر نے اپنی مصروف ترین زندگی میں اس بیماری سے جنگ کی اور خود کو سنبھالا۔پریانکا چوپڑا نے اپنی شادی کے اوائل کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ’وہ آدھی رات کو اٹھ اٹھ کر نک جونس کو چیک کیا کرتی تھیں کہ وہ آرام سے سو رہے ہیں یا نہیں، انہیں کوئی پریشانی تو پیش نہیں آ رہی۔‘فلم ’ برفی ‘ کی اداکارہ پریانکا نے کہا کہ انہیں اپنے شوہر کی اس بیماری سے متعلق مکمل روز مرہ کی عادات جاننے میں تھوڑا وقت لگا، کچھ وقت بعد وہ سمجھ گئیں کہ ان کے شوہر بہت اچھے طریقے سے بیماری پر قابو پانا جانتے ہیں اور بر وقت اس کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔37 سالہ پریانکا چوپڑا نے مزید کہا کہ نک جونس کمال کی حس رکھتے ہیں، ان کے خون میں قدرتی انسولین کی افزائش نہیں ہو رہی تھی وہ جانتے تھے کہ مجھے کب اور کون سی دوا لینی ہے، نک اپنی اس بیماری سے متعلق بہت محتاط رہتے تھے اور پہلے ہی سے اپنا شوگر لیول درست رکھنے کے لیے ادویات استعمال کرتے ہیں۔واضح رہے کہ امریکی گلوکار اور اداکارہ پریانکا چوپڑا کے شوہر نک جونس نے پچھلے دنوں اپنی شوگر کی بیماری سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اس حد تک شوگر تھی کہ وہ تقریباً کوما میں چلے گئے تھے۔ایک انٹرویو میں گلوگار نک جونس نے بتایا تھا کہ انہیں 13 سال کی عمر میں معلوم ہوا کہ وہ شوگر (ذیابیطس ٹائپ 1) کے مرض میں مبتلا ہیں، نک جونس نے بتایا کہ اگر وہ ایک دن اور ہسپتال نہ جاتے تو شاید آج اِس دنیا میں نہ ہوتے۔وہ اپنے والدین سے مسلسل پوچھتے رہتے تھے کہ وہ ٹھیک ہوجائیں گے؟ کیونکہ انہیں امید نہیں تھی کہ وہ اتنی جلدی اس بیماری سے بچ جائیں گے۔

مزید :

تفریح -