خواتین کی شمولیت کے بغیر اقتصادی ترقی ممکن نہیں،ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام تقریب ، خصوصی رپورٹ جاری

  خواتین کی شمولیت کے بغیر اقتصادی ترقی ممکن نہیں،ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ...
  خواتین کی شمولیت کے بغیر اقتصادی ترقی ممکن نہیں،ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام تقریب ، خصوصی رپورٹ جاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام  صوبائی دارالحکومت  میں 16 روزہ عالمی مہم برائے صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمے کے حوالے سے تقریب  ہوئی۔ اس تقریب میں مختلف شعبوں، بشمول ٹیکسٹائل انڈسٹری، کے کلیدی سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی اور صنفی بنیاد پر تشدد کے حوالے سے درپیش چیلنجز اور مواقع پر بات کی گئی۔ 

تقریب کے دوران، ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے تحت معذوری تشخیص بورڈ کے ذریعے جمع کیے گئے ڈیٹا کے تجزیئے پر مبنی ایک جامع رپورٹ کا باضابطہ طور پر اجراء کیا گیا۔ اس رپورٹ میں پاکستان میں خواتین میں معذوری کی نوعیت سے متعلق اہم معلومات فراہم کی گئیں جسکی بنیاد پر پالیسی سازی اور معذور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ہدفی اقدامات کی تفصیل دی گئی۔
پارلیمانی سیکریٹری سعدیہ تیمور نے خواتین کے مسائل کے حل کے لیے حکومتی اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کام کی جگہ پر خواتین کے تحفظ کے لیے سخت قوانین نافذ کیے گئے ہیں اور ہر شعبے میں خواتین کی شمولیت کے لیے پالیسیز تشکیل دی جا رہی ہیں۔  خواتین کی شمولیت کے بغیر اقتصادی ترقی ممکن نہیں۔
جی آئی زیڈ کی کوآرڈینیٹر برائے پائیدار معاشی ترقی، تربیت، اور روزگار رومینا نے خواتین اور معذور افراد کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے مشترکہ پالیسیز بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ شیلٹر ہومز، قانونی مدد، اور کام کی جگہوں پر تحفظ کے قوانین کے سخت نفاذ کو اولین ترجیح دی جانی چاہیے۔ معاشرتی تبدیلی کے لیے مؤثر آگاہی مہمات چلانا بھی پالیسی  بنانے جتنا ہی اہم ہے۔ 
سیکریٹری ویمن ڈویلپمنٹ عثمان علی خان نے خواتین کو ترقیاتی عمل سے خارج کرنے کو ایک سنگین معاشرتی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ قومی ترقی کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے خواتین کی مہارت میں اضافے کے لیے نئے تربیتی پروگرامز کے آغاز کا اعلان کیا اور معذور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے حالیہ اقدامات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پالیسیز میں صنفی مساوات کے لیے محکمہ کی پیش رفت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔
 رپورٹ کے اجرا ءکی تقریب میں پینل مباحثہ اور انٹرایکٹو سیشنز کا بھی انعقاد کیا گیا، جن میں صنعت کے رہنماؤں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، اور سرکاری حکام نے شرکت کی۔ ان سیشنز میں پاکستان کی ورک فورس میں خواتین اور معذور افراد کی شمولیت کو بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں پر روشنی ڈالی گئی۔