روس نے بٹ کوائن کو ایسے کام کیلئے استعمال کرنا شروع کردیا کہ امریکہ بھی پریشان ہوجائے
ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) روسی کمپنیوں نے مغربی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے حالیہ قانون سازی میں تبدیلیوں کے بعد بین الاقوامی ادائیگیوں میں بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں کا استعمال شروع کردیا ہے۔
روس کے وزیر خزانہ انتون سیلیوانوف نے 24 ٹی وی کو بتایا کہ تجرباتی نظام کے تحت انٹرنیشنل ٹریڈ میں ان بٹ کوائنز کا استعمال ممکن ہے جو ہم نے روس میں مائننگ کے ذریعے حاصل کیے ہیں۔ ایسے لین دین پہلے ہی ہو رہے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ انہیں مزید وسعت دی جانی چاہیے اور ترقی دی جانی چاہیے۔ میں پرامید ہوں کہ یہ اگلے سال مزید بڑھیں گے۔ ڈیجیٹل کرنسیوں میں بین الاقوامی ادائیگیاں مستقبل کی نمائندگی کرتی ہیں۔
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق پابندیوں نے روس کی چین اور ترکی جیسے اہم تجارتی شراکت داروں کے ساتھ تجارت کو پیچیدہ بنا دیا ہے، کیونکہ مقامی بینک روس سے متعلق لین دین کے معاملے میں مغربی ریگولیٹرز کی جانچ پڑتال سے بچنے کے لیے انتہائی محتاط ہیں۔ اس سال روس نے غیر ملکی تجارت میں کرپٹو کرنسیوں کے استعمال کی اجازت دی اور بٹ کوائن سمیت کرپٹو کرنسیوں کی مائننگ کو قانونی بنانے کے اقدامات کیے۔ روس بٹ کوائن کی مائننگ میں عالمی رہنما ممالک میں سے ایک ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا تھا کہ موجودہ امریکی انتظامیہ امریکی ڈالر کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرکے اسے ریزرو کرنسی کے طور پر کمزور کر رہی ہے جس کی وجہ سے کئی ممالک متبادل اثاثوں کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔ پیوٹن نے بٹ کوائن کو ایسے اثاثے کی مثال کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ دنیا میں کوئی بھی بٹ کوائن کو کنٹرول نہیں کر سکتا۔ ان کے بیان نے ظاہر کیا کہ روسی صدر کرپٹو کرنسی کے وسیع استعمال کی حمایت کرتے ہیں۔