قرضے 1.4فیصد اضافہ سے 322کھرب 40ارب ہو گئے، 17کمرشل بینکوں کو ایک ارب 12کروڑ جرمانہ کیا: سٹیٹ بینک

  قرضے 1.4فیصد اضافہ سے 322کھرب 40ارب ہو گئے، 17کمرشل بینکوں کو ایک ارب 12کروڑ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(این این آئی)پاکستان پر واجب الادا قرضوں میں 1.4فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔رواں مالی سال جولائی اور اگست کے دوران مجموعی قرضوں کی مالیت 4 کھرب 54 ارب روپے بڑھ گئی، بیرونی قرضوں کا حجم 3فیصد کم ہوگیا۔سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کیے جانیوالے اعداد و شمار کے مطابق جولائی اور اگست کے دوران قرضوں میں مزید اضافہ ہوگیاہے،مجموعی قرضوں کا حجم322 کھرب 40 ارب روپے تک پہنچ گیا۔30جون 2019تک قرضوں کی مجموعی مالیت 317 کھرب 86 ارب روپے تھی۔موجودہ مقامی قرضوں میں ساڑھے تین فیصد اضافہ ہوا۔ان کی مالیت 214 کھرب 95 ارب روپے رہی تاہم غیرملکی قرضے تقریبا تین فیصد کمی سے 107 کھرب 45 ارب روپے رہ گئے۔اقتصادی ماہرین کے مطابق جی ڈی پی میں ٹیکسوں کا تناسب تاحال مالی استحکام میں رکاوٹ ہے۔ ملک میں قائم کمرشل بنکوں نے قوانین کی خلاف ورزی کی تو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ان پر بھاری جرمانے عائد کردیئے۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ تین ماہ کے دوران 17 کمرشل بنکوں پر ایک ارب 12 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ملک میں کام کرنیوالے 17 کمرشل بنکوں پر رواں سال کے تین ماہ(جولائی تا ستمبر)کے دوران جو جرمانے عائدکئے گئے ہیں ان کی وجوہات میں اینٹی منی لانڈرنگ، صارفین کی مطلوبہ معلومات نہ رکھنا، فارن ایکسچینج کے قوانین پرعمل درآمد نہ کرنا اور مطلوبہ احتیاط نہ برتنا شامل ہیں۔ملک کے مرکزی بینک کے مطابق جولائی2019میں چار کمرشل بنکوں پر مجموعی طور پر 18.46 کروڑ روپے کے جرمانے کیے گئے  جب کہ اگست 2019 میں دس کمرشل بینکوں نے 80.50 کروڑ روپے کی رقم جرمانے کی مد میں ادا کی۔رپورٹ کے مطابق ستمبر 019 میں تین کمرشل بنکوں سے 13.33کروڑ روپے کی خطیر رقم جرمانے کی مد میں وصول کی گئی۔سٹیٹ بنک آف پاکستان نے جن 17بینکوں پر بھاری مالیت کے جرمانے عائد کیے ان میں بینک آف پنجاب، جے ایس بینک، بینک الحبیب، سنہری بینک، دبئی اسلامک بینک،حبیب بینک، مسلم کمرشل بینک، سلک بینک، بینک الفلاح، الائیڈ بینک، سندھ بینک، سمٹ بینک، حبیب میٹروپولیٹن بینک، عسکری بینک،میزان بینک اور اسلامک بینک شامل ہیں۔
سٹیٹ بینک

مزید :

صفحہ اول -