شیعہ وحدت کونسل کی پریس کانفرنس‘ 16 نکاتی قرار داد پیش

     شیعہ وحدت کونسل کی پریس کانفرنس‘ 16 نکاتی قرار داد پیش

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 ملتان(سٹی رپورٹر)شیعہ وحدت کونسل پاکستان کے زیراہتمام علماء، ذاکرین،بانیان مجالس جلوس،ملی جماعتوں،بانیا ن امام بارگاہ، ماتمی انجمنوں اور عمائدین کا مشاورتی کاجلاس امام بارگاہ ابوالفضل العباس ملتان میں منعقد ہوا۔مشاورتی اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ (بقیہ نمبر39صفحہ 7پر)
قاضی نادر حسین علوی، علامہ ناصر سبطین ہاشمی، علامہ طاہر عباس نقوی، علامہ عون محمد نقوی، علامہ سبطین نجفی، علامہ امیر حسین ساقی، مولانا وسیم عباس معصومی، مولانا اعجاز حسین بہشتی، مولانا تقی گردیزی، دربار شاہ شمس کے سجادہ نشین مخدوم زاہد حسین شمسی، مخدوم طارق عباس شمسی،مخدوم اسد عباس بخاری، سلیم عباس صدیقی، مہر سخاوت علی، آئی ایس او کے ڈویژنل صدر شہریار حیدر، ضلعی آرگنائزر ایم ڈبلیو ایم ملتان فخر نسیم صدیقی، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے رہنما امداد حسین، زوار حسین بسمل، قاضی غضنفر حسین اعوان ایڈووکیٹ، مخدوم عون شمسی، لیاقت ہاشمی، سید ظل حسن جعفری، جلالپور پیروالا سے اصغر سومرو، شجاع آباد سے عمران نقوی نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب میں علامہ سید احمد اقبال رضوی کاکہنا تھا کہ ایک عرب ملک کا سفیر روزانہ کی بنیاد پر مختلف مدارس، مختلف اداروں سے ملاقاتیں کر رہا ہے۔اگر کسی بھی ملک نے ارض وطن پر حملہ کیا تو دوسرے لوگ چاہے کسی کا بھی ساتھ دیں ہم مملکت پاکستان کی خاطر جان تک دے دیں گے۔ہم نے وحدت امت کی خاطر پہلے ہی غیر ذمہ دار افراد سے خود کو الگ کیا۔ اس ملک میں صرف ایک مکتبہ فکر کے وڈیو کلپس نہیں ہیں۔ بعض علما نے ابو طالب کی تقصیر کی لیکن ہم کبھی ایف آئی آر کی طرف نہیں گئے۔اچھا ہوا ہماری توجہ بھی اس طرف دلا دی۔اس ملک میں کس کس نے کیا کیا کہا ہے ہمارے پاس سارا ریکارڈ موجود ہے۔ملک کے تمام شعبوں کی ممتاز شخصیات، دانشوروں اور ذمہ داروں سے کہتا ہوں کہ پاکستان کے معاملات پر غور کریں ہم نے طویل عرصہ لاشیں اور جنازے اٹھائیں کس نے سب سے پہلے تکفیریت کا نعرہ بلند کیا۔یہ اختیار کس نے دیا کہ آپ جس کو چاہیں کافر کہہ دیں۔ ملک میں مقدمات کے حوالے سے انارکی پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ہم کراچی میں کٹنے والے دو شخصیات کے خلاف ایف آئی آرز کو چیلنج کرتے ہیں۔ہمیں اس ملک میں قرآن و اسلام کی بہترین تصویر پیش کرنی ہے۔ ہمیں چند بزرگوں پر اعتراض ہے کہ ستر برسوں میں پہلی بار کتابوں میں شامل چیزوں پر آپ نے اعتراض کیا۔خلفائے ثلاثہ امہات المومنین اور اہلیبیت کی تعظیم ہم پر جائز اور واجب ہے۔ ماضی میں بھی کچھ نادانوں نے اس طرح کی سرگرمیوں سے اپنا بھی نقصان کیا ہے وہ ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں۔ہمارے دشمنوں میں ہمارا ایک پڑوسی ملک بھارت بھی ہے جو ہمارا کھلا دشمن ہے جس نے ہمارے وجود کو کبھی تسلیم نہیں کیا۔ وہ امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ ملکر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ اجلاس کے آخر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سولہ نکاتی قراردادپیش کی گئی جس میں فرانس میں چارلی ہیبڈو نامی رسالہ میں حضرت محمد مصطفی  ؐ کی شان میں شائع ہونے والے گستاخانہ خاکوں اور سوئیڈن میں قرآن مجید کی توہین آمیز واقعہ کی شدید مذمت کی گئی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنما سید ندیم عباس کاظمی، ممتاز حسین ساجدی، تصور شاہ،لیاقت حسین ہاشمی، ناصر عباس سمیت دیگر رہنما بھی اجلاس میں شریک تھے۔ 
قرار داد