شائقین نے ہر کردار میں بہت پسند کیا ہے، نعمان اعجاز

شائقین نے ہر کردار میں بہت پسند کیا ہے، نعمان اعجاز

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(فلم رپورٹر)سینئر اداکار نعمان اعجاز نے کہا ہے کہ میرے ذاتی خیال میں اداکار کو اپنے اوپر کسی خاص کردار کی چھاپ نہیں لگنے دینی چاہیے،اصل فنکار وہی ہے جس کے کردار نبھانے میں حقیقت کا گمان ہو، کوئی فنکار مکمل نہیں ہوتا بلکہ ہر روز نیا سیکھنا چاہیے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں نے بے شمار ڈرامہ سیریلزمیں کام کیا  میرے پرستاروں نے میری بھرپور پذیرائی بھی کی۔ہر کردار کو چیلنج سمجھ کر قبول کرتا ہوں اور خدا کاشکر ہے کہ میرا کردار عوامی حلقوں میں پسند کیا جاتا ہے۔نہوں نے کہا کہ کوئی اداکار مکمل نہیں ہوتا کیونکہ فن سمند کی طرح لا محدود ہے جس کی کوئی حد نہیں ہوتی،ہر روز سیکھنے کے لئے آپ کو کچھ نہ کچھ ضرور ملتا ہے اور میں اپنی زندگی کا کوئی دن ضائع نہیں کرتا اور ہرروز کسی نہ کسی سے کچھ نہ کچھ ضرور سیکھتا ہوں چاہے۔

جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے فلمیں بننے کی ضرورت ہے،آمنہ
 لاہور(فلم رپورٹر)اداکارہ و ماڈل آمنہ ملک نے کہا ہے کہ آج کے دور میں اداکاروں کا فلم انڈسٹری میں خود کو منوانا اور جگہ بنانا مشکل ہو گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں آمنہ ملک نے کہا ہے کہ آج کے ڈیجیٹل دور میں صرف سینمٹک فلمیں انٹرٹینمنٹ کا ذریعہ نہیں کیونکہ شائقین کی تفریح کے لئے نیٹ فلیکس جیسے دیگر متبادل ذرائع بھی آگئے ہیں لہذا آج کی نوجوان نسل کے لئے فلم انڈسٹری میں خود کو منوانا اور جگہ بنانا مشکل ہو گیا ہے جبکہ اس سے قبل صرف فلمیں ہی انٹرٹینمنٹ کا ذریعہ تھیں۔ واضح رہے کہ آمنہ ملک جلد ہی کئی نئے پراجیکٹس میں دکھائی دیں گی۔


کیرئیر میں معیاری کرداروں کو ترجیح دیتی ہوں، عائشہ مہر
  لاہور(فلم رپورٹر) اداکارہ و ماڈل مایا عائشہ مہر نے کہا ہے کہ میں نے ہمیشہ ان پراجیکٹس کو ترجیح دی ہے جن میں میرا رول پاور فل ہونے کے ساتھ ساتھ پرفارمنس سے بھرپور ہو۔میرے ڈرامے ”دل نادان“کو غیر معمولی پذیرائی ملی ہے اس ڈرامے میں میرے مقابل عمران ساحل ہیرو ہے جبکہ سینئر اداکارہ زاہدہ شفیق،عباس باجوہ،عینی خان اور عاکف نے بھی ”دل نادان“میں نمایاں کردار ادا کئے ہیں۔اس ڈرامے کی کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔میں ان دنوں کچھ مصروفیات کے باعث ویب کے کام سے دور ہوں لیکن کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں نے اس کو کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عائشہ مہر نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ کیرئیر کے آغاز میں مجھے بہت مشکلات کا سامنا کرناپڑاتھا لیکن مجھے سینئر کی رہنمائی سے مزید حوصلہ ملامیں نے کبھی ہمت نہیں ہاری مشکل کام کو اپنے لئے ٹاسک سمجھتی ہوں جس کی بدولت آج بھی مجھے نئے پرایکٹس کی آفرز ہو رہی ہے جو بہت جلد فائنل کر لوں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ شوبز انڈسٹری میں کامیابی حاصل کرنا تھوڑی مشکل ضرور ہے مگر نا ممکن نہیں کیونکہ محنت ہر مشکل کام کو آسان بنا دیتی ہے۔مجھے مخالفین اور حاسدین کی کوئی پرواہ نہیں،محنت اور لگن سے کام کر رہی ہوں۔میں نے ہمیشہ کم مگر معیاری کام کو ترجیح دی ہے غیر معیاری کام کرکے کیرئیر خراب نہیں کرسکتی۔


ڈرامے کی کامیابی کیلئے معیاری سکرپٹ ضروری، ندا
لاہور(فلم رپورٹر) نامور اداکارہ و پرفارمر ندا چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستانی سٹیج کی ترقی کے لئے اب ہر فنکار کو عملی طور پر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا بھارتی کامیڈینز نے ہمارے سٹیج سے سیکھ کر آج کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جو تھیٹر ہمارے ہاں ہوتا تھا اس میں سب سے اہم ڈرامے کا سکرپٹ ہوتا تھا۔ جس سے ہٹ ہو کر کوئی فنکار ایک لفظ بھی بولنے کا حق نہیں رکھتا تھا۔ اور تمام فنکار مکمل ریہرسل کرتے تھے جس سے ڈرامے میں فحاشی کی گنجائش نہیں رہتی تھی۔


اب یہ ہوا کہ سکرپٹ بالکل ختم ہو کر رہ گیا ہے۔


ماضی میں پی ٹی وی کا کوئی ثانی نہیں تھا، ماریہ واسطی
 لاہور(فلم رپورٹر) اداکارہ ماریہ واسطی نے کہا ہے کہ ہمسایہ ملک کے مقابلے میں ہمارے ڈراموں میں معاشرے کی اصلاح کا پہلو نمایاں ہوتا ہے،ایک وقت تھا کہ پی ٹی وی کے ڈراموں کو کوئی ثانی نہیں تھا مگر آج نجی شعبے میں ایسے شاہکار ڈرامے بنائے جارہے ہیں جن کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ ڈرامہ سیریلز میں بہترین کردار نبھا چکی ہوں لیکن مزید بہتر سے بہتر کام کرنے کی جستجو ہے۔میں سمجھتی ہوں کہ ابھی مجھے بہت سارا کام کرنا ہے اور مجھے اپنی اداکاری کے  ایسے انمٹ نقوش چھوڑنے ہیں جسے میرے پرستار مدتوں یاد رکھیں۔اداکارہ نے کہا کہ ڈرامہ انڈسٹری میڈیا کی ایک شکل ہے۔ 

،ہمارے ڈرامو ں میں اصلاح کا پہلو نمایاں ہوتا ہے جس سے معاشرے کے مسائل حل کرنے میں مدد ملتی ہے۔

مزید :

کلچر -