لواری ٹاپ پر شدید برفباری ، چترال آنے جانیوالی ٹریفک بند ،درجنوں گاڑیاں پھنس گئیں

لواری ٹاپ پر شدید برفباری ، چترال آنے جانیوالی ٹریفک بند ،درجنوں گاڑیاں پھنس ...
لواری ٹاپ پر شدید برفباری ، چترال آنے جانیوالی ٹریفک بند ،درجنوں گاڑیاں پھنس گئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دیربالا(آن لائن ) لواری ٹاپ پر شدید برفباری کے باعث چترال آ نے جانے والی ٹریفک بند ہونے سے درجنوں گاڑیاں پھنس گئیں۔جبکہ موسم سرما میں چترال جانے والے ٹریفک کیلئے لواری ٹاپ بند ہونے کی صورت میں صرف ایک ہی دن جمعے کو زیرتعمیرلواری ٹنل سے گذرنے کی اجازت ہے۔

دیرشہرسمیت مختلف علاقوں میں طویل خشک سالی کے بعد بارش جبکہ بالائی علاقوں لواری ٹاپ ،لواری ٹنل ،کمراٹ کوہستان میں برفباری ہوئی ۔ آمدہ اطلاعات کے مطابق لواری ٹاپ پر ایک فٹ سے زائد برفباری سے لواری ٹاپ چترال جانے اور آنے والے ٹریفک کیلئے بند ہوگیا ہے چترال جانے والے متعدد گاڑیاں اور مسافر جو ہفتے کے روز پھنس گئیں تھیں اسے سامبوکمپنی نے ڈی سی اور پی ڈی ایم اے کے درخواست پر زیرتعمیرلواری ٹنل سے گذرنے کی اجازت دیا گیا تاہم اتوار کے روز جو گاڑیاں دیراور لواری ٹنل کے قریب پھنس گئے تھے اسے اجازت نہیں دیا گیا کیونکہ موسم سرما کے دوران صوبائی حکومت کے ساتھ معاہدے کے ہفتے میں چترالی مسافروں اور گاڑیوں کو ٹنل سے صرف ایک دن جمعے کے صبح سے شام تک کی اجازت ہوگی باقی ایام میں ٹنل میں معمول کا تعمیراتی کام کیا جائیگا۔

ڈی سی دیربالا عثمان محسود نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ہمارا ٹرانسپورٹرز کے ساتھ میٹنگ ہوئی ہیں جس میں انہیں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز کے علاوہ اگر لواری ٹاپ بند ہوں تو کسی کو ٹنل سے گذرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور ٹرانسپورٹرز بھی خود کو مسافروں کو مشکلات میں نہ ڈالیں اور مقررہ دن میں ٹنل سے گذرنے کیلئے آیا کرے ۔کیونکہ ٹنل تکمیل کے آخری میں مراحل میں ہے اور اس میں جاری تعمیراتی کام پھر اس سے متاثر ہوگا جس کی اجازت تعمیراتی کورین کمپنی سامبو نہیں دیتا لہذا جمعے کے علاوہ دیگر دنوں میں ٹنل جانے کی اجازت نہیں ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ شام پھنسے ہوئے مسافروں اور گاڑیوں کو سامبونے ہماری اور پی ڈی ایم اے کے درخواست پر ٹنل سے جانے دیا گیا تھا۔ تاہم گذشتہ روز محکمہ موسمیات کے مطابق دیرشہرمیں18ملی میٹر بارش جبکہ لواری ٹاپ پرایک فٹ سے زائدبرفباری ریکارڈ کی گئی ہے۔ جس سے موسم سرد اور خشکی کے خاتمے میں کافی حد تک کم ہوگئی ہیں۔

مزید :

دیر -