میری باتین الزامات ہیں تو متحدہ نے بی بی سی کیخلاف ہر جانے کا دعویٰ کیوں نہیں کیا :مصطفٰی کمال

میری باتین الزامات ہیں تو متحدہ نے بی بی سی کیخلاف ہر جانے کا دعویٰ کیوں نہیں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سکھر(آن لائن) پاک سرزمین پا رٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ صدر اور وزیر اعظم کا ایم کیو ایم والوں کے پاس آنا میری باتوں کا جواب نہیں اگر یہ ہے تو وہ بتائیں ان با توں کے بعد کون سا صدر اور وزیر اعظم ان کے پاس آیا ہے اگر یہ صرف الزامات ہو تے تو انہوں نے بی بی سی ورلڈ جس نے سب سے پہلے ان کے خلاف را سے فنڈنگ کے الزامات لگا ئے اس پر ہرجانہ کا دعوی داخل کیوں نہیں کیا الطاف حسین کی ابھی سانسیں چل رہی ہیں اب بھی وہ توبہ کر سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر کے مقامی ہو ٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آج میرا لہجہ ٹھیک نہیں ہے تو وہ بھی ان کی وجہ سے ہے اگر وہ میری باتوں کو الزام کہہ رہے ہیں تو مجھے عدالت میں کیو ں نہیں لے جا تے ان کا کہنا تھا کہ جن آٹھ پردہ نشینوں کا ذکر کیا ہے ان کے نام بتا نے کا ابھی وقت نہیں آیا کیو نکہ ابھی تو پہلی ڈوز کے کو مے سے وہ ہوش میں نہیں آئے کو مہ سے با ہر آئیں گے تو ان کو دوبارہ ڈوز دیں گے ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی حکومت کے آسرے پر نہیں آئے ہیں اور نہ کسی سے لڑائی کرنے آئے ہیں ہم لوگوں کو بتا نے آئے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر کریں ان کا کہنا تھا کہ میری ایم کیو ایم سمیت تمام سیا سی جما عتوں سے اپیل ہے کہ وہ مثبت سیا ست کریں اور بچوں کے ہا تھوں میں کلاشنکوف ، ٹی ٹی اور پتھر نہ دیں ان کا کہنا تھا کہ ساٹھ سالہ تاریخ میں ملک میں کوئی ایسی جما عت نہیں آئی ہے جو آئے اور اور کا میاب ہو اور لاکھوں لوگ اس کے ساتھ شامل ہو جا ئیں ان کا کہنا تھا کہ پا ک سرزمین وہ جما عت ہے جس نے نہ کوئی جھنڈا بنا یا ہے اور نہ بنا ئے گی اس نے پاکستان کے جھنڈے کو اپنا جھنڈا بنا کر اس کی عزت اور توقیر بڑھائی ہے ہم سیاست کرنے نہیں آئے ہیں ٹو ٹے ہو ئے دلوں کو جوڑنے آئے ہیں کیونکہ بہت خون بہہ گیا ہے لو گوں کا الطاف حسین سے جڑنے کے باعث ان کا کہنا تھا کہ اگر آج ایم کیو ایم لا پتہ کارکنوں کی بات کر رہی ہے اور کراچی میں جھاڑو لگا رہی ہے تو وہ ہما ری وجہ سے اگر وہ لا پتہ کا رکنوں کے لیے کوء بھی احتجاج کرے گی تو ہما ری شمولیت اس میں شامل وہ گی۔

مزید :

صفحہ اول -