پنجاب حکومت نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو آج رات 12 بجے کے بعد رہا کرنے کا فیصلہ کیا تو نواز شریف نے ایک اور بڑا مطالبہ کر دیا، حکومت کو مشکل میں ڈال دیا

پنجاب حکومت نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو آج رات 12 بجے کے بعد ...
پنجاب حکومت نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو آج رات 12 بجے کے بعد رہا کرنے کا فیصلہ کیا تو نواز شریف نے ایک اور بڑا مطالبہ کر دیا، حکومت کو مشکل میں ڈال دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز لندن کے ہارلے سٹریٹ کلینک میں انتقال کر گئیں جن کا جسد خاکی پاکستان لانے کیلئے انتظامات کئے جا رہے ہیں جبکہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو ان کی تدفین میں شرکت کیلئے پرول پر رہا کئے جانے کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق بیگم کلثوم نواز کے انتقال کی خبر ملنے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف لاہور سے اڈیالہ جیل روانہ ہوئے جہاں نواز شریف اور مریم نواز شریف سے ملاقات کے بعد پرول پر رہائی اور بیگم کلثوم نواز کا جسد خاکی پاکستان منتقل کرنے سے متعلق مشاورت کی گئی۔
مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پنجاب حکومت کو نواز شریف، مریم نواز شریف اور کیپٹن (ر) کو پرول پر رہا کرنے کی درخواست دی گئی جس پر پنجاب حکومت نے تفصیلی مشاورت کے بعد اصولی طور پر تینوں کو جیل مینول کے مطابق حفاظتی تحویل میں مختصر وقت کیلئے رہائی دینے کافیصلہ کیا گیا۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب کی منظوری کے بعد یہ طے کیا گیا کہ تینوں کو آج رات 12 بجے کے بعد کسی بھی وقت اڈیالہ جیل سے رہا کر کے لاہور کیلئے روانہ کر دیا جائے گا اور جب یہ صورتحال سامنے آئی تو نواز شریف نے مطالبہ کر دیا کہ بیگم کلثوم نواز کی خواہش تھی کہ ان کے بیٹے خود انہیں لحد میں اتاریں، اس لئے ضروری ہے کہ دونوں کی ناصرف حفاظتی ضمانت دی جائے بلکہ یہ تحریری ضمانت بھی دی جائے کہ دونوں کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نہیں ڈالا جائے گا۔