طیارہ حادثہ، کنیڈین اور فرانسیسی ماہرین پر مشتمل ٹیم کی فلائٹ سیفٹی بورڈ کے ممبران سے ملاقات ، تحقیقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن)پی آئی اے کی پرواز پی کے 661 کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات میں معاونت کیلئے کنیڈین اور فرانسیسی ماہرین پر مشتمل 6 رکنی خصوصی ٹیم پاکستان پہنچ گئی ہے جس نے فلائٹ سیفٹی بورڈ کے ممبران سے ملاقات کر کے تحقیقات میں اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔
پی آئی اے افسران قانونی کارروائی سے روکنے کیلئے دباﺅ ڈال رہے ہیں: اہلخانہ احمد جنجوعہ
تفصیلات کے مطابق فرانسیسی ٹیم میں کنیڈین ماہرین مسٹر گریٹن، مسفر سٹیفن اور مسٹر جین جبکہ فرانسیسی ماہرین جیروم، مسٹر پاسکل، اور مسٹر فیبلن شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ٹیم میں اے ٹی آر طیارے بنانے والی فرانسیسی کمپنی کے ماہرین، مینوفیکچرنگ ایکسپرٹ، کریش سین ایکسپرٹ اور دیگر ماہرین بھی شامل ہیں۔
ٹیم نے پاکستان پہنچنے کے بعد فلائٹ سیفٹی بورڈ کے ممبران سے ملاقات کی اور تحقیقات میں اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ یہ ٹیم آج شام جائے حادثہ کا ابتدائی دورہ بھی کر سکتی ہے تاہم باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کل صبح سے کیا جائے گا اور سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ کے حکام کیساتھ حویلیا کا دورہ کرے گی۔
ٹیم حویلیاں کے دورے کے دوران طیارے کے ملبے کا معائنہ کرے گی جبکہ اس بات کا تعین بھی کرے گی کہ جہاز کو مینٹین کرنے کے بعد رپورٹ کہاں سے بنی تھیں اور اسے دوبارہ مینٹیننس کیلئے فرانس کب بھجوایا گیا تھا ۔
برطانوی انشورنس کمپنی ٹیم کا حویلیاں میں پی آئی اے طیارے کی جائے حادثہ کا دورہ ،ملبے کی تصاویر بنائیں
واضح رہے کہ حادثے کے بعد چند سیاستدانوں نے فرانسیسی کمپنی کی جانب سے بنائے جانے والے اے ٹی آر طیاروں کو غیر محفوظ قرار دیا تو کمپنی نے خود تحقیقات میں شامل ہونے کی پیشکش کی تھی جسے پاکستانی حکام نے قبول کیا۔