غریب کی گاڑی ، خیرات کے سامان ، سولر پینل  اور سلائی مشین پر بھی ٹیکس ظلم ہے ، بلاول بھٹو کا قومی اسمبلی میں خطاب

غریب کی گاڑی ، خیرات کے سامان ، سولر پینل  اور سلائی مشین پر بھی ٹیکس ظلم ہے ، ...
غریب کی گاڑی ، خیرات کے سامان ، سولر پینل  اور سلائی مشین پر بھی ٹیکس ظلم ہے ، بلاول بھٹو کا قومی اسمبلی میں خطاب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ منی بجٹ میں غریب کی گاڑی ، خیرات کے سامان ، سولر پینل اور سلائی مشین پر بھی ٹیکس لگایا جا رہا ہے یہ انتہائی ظلم ہے ۔

قومی اسمبلی میں  منی بجٹ پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ  جناب سپیکر 800 سی سی کی کار پر سو فیصد ٹیکس بڑھایا جا رہاہے ، یہ وہ  گاڑی ہے جو ہر نوجوان کی پہلی گاڑی ہوتی ہے ، یہ گاڑی ہر شخص اپنی تنخواہ میں سے تھوڑے تھوڑے پیسے بچا کر لیتے ہیں ، ان پر  بھی سو فیصد ٹیکس لگانے جا رہے ہیں ۔ 

بلاول بھٹو نے کہا کہ کل تک ہمیں ٹیکنالوجی کے لیکچر دیے گئے ، پتہ نہیں گوگل ، فیس بک اور ٹویٹر کے کیا کیا فوائد بتائے گئے لیکن آج موبائل ، کمپیوٹر ، انٹر نیٹ ،  فون کال پر عمران ٹیکس لگا رہے ہیں ۔  شہباز شریف صاحب نے تو مفت لیپ ٹاپ تقسیم کئے ، آپ نے تقسیم کیا کرنے تھے الٹا لیپ ٹاپ ، ٹیبلٹ و دیگر اشیاء پر ٹیکس ڈال دیا ۔ آئی ایم ایف سے کمزور ڈیل کی گئی ، آئی ایم ایف اور پی ٹی آئی ڈیل کا بوجھ جناب سپیکر آپ اور میں نہیں اٹھاؤں گا ،  یہ غریب لوگ اٹھائیں گے ، خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں آپ کا جو حشر ہوا ہو صرف ٹریلر تھا ،عام انتخابات میں انہیں لگ پتہ جائے گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے 2019 کو ہاؤس کے سامنے پیشکش کی تھی ، اپوزیشن لیڈر نے نیشنل اکنامک ڈائیلاگ اور پالیسی کی بات کی  مگر آپ نے انکار کر دیا ، آپ کی ضد تھی کہ اپوزیشن سےبات نہیں ہو گی ، اب خود فیصلے کئے گئے ،  آپ نے ہماری بات مانی ہوتی تو کیا ہو جاتا ؟، عوام کا کیا نقصان تھا؟، آپ ہماری رائے لیتے  جو نکات پسند آتے انہیں اپنی پالیسی میں شامل کرتے اور اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جب آئی ایم ایف سے ڈیل ہوئی تو انہیں کہہ سکتے تھے کہ ہماری اپوزیشن  نہیں مان رہی  مگر آپ کی ضد کی وجہ سے ، آپ کی ذاتی پسند و نا پسند  کی وجہ سے اکیلے ایسے فیصلے لئے  گئے جو معاشی خود مختاری پر سودا تھا ، یہ عوام کی جیب اور پیٹ پر ڈاکہ ہے ۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ آئی ایم ایف پی ٹی آئی بجٹ کے بعد  معاشی اشارے منفی میں گئے ، حالت جنگ میں بھی ہمارے ملک کی معاشی گروتھ  منفی میں نہیں گئی ،  ہمارا ملک دو ٹکڑے ہو گیا مگر تب بھی  گروتھ منفی میں نہیں گئی لیکن یہ عمران نیازی کا تحفہ ہے کہ  گروتھ ریٹ منفی میں گیا ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جب زراعت پر مشکل وقت چل رہا ہے اس پر بھی آپ 17 فیصد ٹیکس لگا رہے ہیں ۔  لائیو سٹاک ، پولٹری ، انڈے ، لال مرچ ، پھل ، کاٹن سیڈ ، سورج مکھی ، ہائبرڈ بیج  اور پانچ سال پرانے ہارویسٹر تک پر ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے ۔ یوریا بحران پر  ایک وزیر نے کہا کہ یوریا افغانستان سمگل ہو رہا ہے ۔ سندھ کے ایک طرف سمندر اور دوسری طرف بھارت ہے  ، یہاں کی سرحدیں تو آپ کی فوج کے کنٹرول میں ہیں اگر کوئی چیز ملک سے سمگل ہو رہی ہے تو وہ اپ کے صوبوں سے ہو رہی ہوگی یہ آپ کی نا اہلی ہے ۔