کتاب عمران خان کوسیاسی نقصان پہنچانے کیلئے نہیں لکھی :ریحام خان کا سابق شوہروں سے نفرت نہ کرنے کا دعویٰ

کتاب عمران خان کوسیاسی نقصان پہنچانے کیلئے نہیں لکھی :ریحام خان کا سابق ...
کتاب عمران خان کوسیاسی نقصان پہنچانے کیلئے نہیں لکھی :ریحام خان کا سابق شوہروں سے نفرت نہ کرنے کا دعویٰ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن)عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ عمران خان سے شادی کے بعدمیرے پروفائل میں اضافہ ہوا ،میں نے یہ کتاب عمران خان کو سیاسی طور پر نقصان پہنچانے کیلئے نہیں لکھی اور میر ے دل میں ان کے لئے کوئی نفرت نہیں ہے، عمران خان سے شادی میری غلطی اور ایک حادثہ تھا جس پر اب میں نے اپنے آپ کو معاف کردیا ہے ۔

جیونیو ز کے اینکر منیب فاروق کے ساتھ ایک انٹرویو میں ریحام خان نے کہا کہ میں نے یہ کتا ب اس لئے لکھی ہے کہ میر ی کہانی سے کوئی کم عمر لڑکی سبق حاصل کر سکتی ہے ۔ عمران خان سے شادی کے بعد میرے پروفائل میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ مجھے جو بھی پلیٹ فارم ملا ہے میں نے اچھی طرح استعمال کیا ہے ۔عمران خان سے شادی کے بعد مجھے اپنے کو معاف کرنا بہت مشکل تھا کیونکہ جس طرح میر ی پرورش ہوئی اس سے غلطی کی گنجائش نہیں تھی ۔ عمران خان کے ساتھ شادی میری غلطی اور ایک حادثہ تھا لیکن جو اللہ کی مرضی ہوتی وہ بھی ہونا ہوتا ہے ۔ یہ غلطی کرکے میں نے اپنے کو معاف کردیا اور ہمیں اپنے کو معاف کرنا سیکھنا چاہئے ۔میرے دل میں پہلے خاوند اور دوسرے خاوند کے بارے اور کسی اور کے بارے میں کوئی نفرت نہیں ہے ۔ریحام خان نے کہا کہ میں نے عمران خان کو سیاسی نقصان پہنچانے کیلئے یہ کتاب نہیں لکھی ،عمران خان کے دیگر خواتین سے تعلقات کے حوالے سے سوال پر ریحام خان نے کہا کہ میں نے یہ شادی اس لئے نہیں کی تھی کہ ہم کبھی جدا ہونگے ۔ بہت سی باتوں کا عمران خان نے اعتراف کر لیا ہے ۔ میرا اتنا تجربہ نہیں ہے اگر کوئی چکنی چپڑی باتیں کرے تو مجھے مدد کی بھی ضرورت ہوتی ہے ۔میں نے ایک نجی ٹی وی کے خلاف قدم اٹھانے پر کہا تھا کہ عمران خان غلط کہہ رہے ہیں اور اس کے بعد میں نے دھرنے کی مخالفت کی تھی ۔میں نے یہ باتیں ایک صحافی کے طور پر کی تھیں اور مجھے پتہ تھا کہ عمران خان استعمال ہورہے ہیں لیکن اس وقت مجھے پتہ نہیں تھا کہ میری ان کے ساتھ شادی ہوگی لیکن جب میری شادی ہوئی تو دھرنا فیل ہوچکا تھا اور نواز شریف مستعفی نہیں ہورہے تھے۔


ہری پور میں جلسے میں شمولیت کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ میری کوئی سیاسی خواہشات نہیں تھیں اور اس کا میں اپنی کتاب میں اچھی طرح ذکر کر چکی ہوں۔ میری اس ناچیز کی کوئی اہمیت نہیں ہے ، میں نے ہر بات لکھ دی ہے ۔ آپ میری بات نہ مانیں لیکن دس بیس سال بعد مانیں گے ۔ جنہوں نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ وزیر اعظم کس کو بنانا ہے ان پر اس کتاب کا کوئی اثر نہیں ہوگا ۔ اس لئے میری جانب سے عمران خان کو سیاسی طور پر نقصان پہنچانے کی بات میں وزن نہیں ہے ۔میں بتا رہی ہوں کہ عمران نے جو مجھے بتایا وہ میں نے کتا ب میں لکھا ہے ۔ میں عدالت میں جا کربھی بتا سکتی ہوںکہ یہ بات درست ہے ۔ میں نے اپنے بچوں کو یہ سکھایا ہے کہ کیا غلط ہے اور کیا درست ہے اور میں اس بات پر یقین نہیں کرتی کہ آپ دروازہ بند کرکے غلط بات کریں۔ پاکستان میں بہت سے ایسے کام ہورہے ہیں جو غلط ہیں لیکن ہم ان پر بات نہیں کرتے ، غلط کام کرناغلط ہے ، غلط کام کے بارے میں بات کرنا غلط نہیں ہے ۔ میں نے بری بات نہیں کی بلکہ بری بات کی نشاندہی کی ہے اور اس کی اجازت ہے ۔دالیں ، چاول ، آٹا کے حوالے سے ریحام خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ مسلم لیگ ن کو بھی بہت سی محبتیں ہیں اور لوگوں کو بھی عمران خان کے ساتھ محبت ہے اس لئے یہ چیز یں طارق فضل چودھری کے فارم سے آتی تھیں ۔میرے بچوں نے بار بار مجھے کہا کہ اپنے خاوند کو سمجھائیں اور میں نے ان کو سمجھانے کی بھرپور کوشش کی ۔ گندی کتاب لکھنے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نے سچ لکھا ہے اور میں اس کی ذمہ داری لے رہی ہوں۔کیا نوازشریف نے سیتا وائٹ سے کہا تھا کہ کیس کردیں؟ یہ بوگس باتیں ہیں۔ تحریک انصاف میں بھی لوگ یہ باتیں جانتے ہیں اور پچھلے 22سال سے جانتے ہیں۔ میں نے بہت پیار کے ساتھ ان کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن جو کسی کی ذاتی کمی ہوتی ہے اس سے بہت سے لوگ اس کو بچانا چاہتے ہیں اور میں اس میں ناکام ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جو پاکستان کے لئے چاہتے ہیں وہ ہو نہیں سکتا۔ میں کہتی ہوں کہ جو شخص ایک چھوٹا سا مسئلہ حل نہیں کر سکتا وہ کیسے اتنی بڑی پوسٹ پر براجمان ہو سکتا ہے ۔ جب میں نے کتاب لکھی اس کی بہت سے باتو ں پر لوگوں کو کوئی حیرت نہیں ہوئی ۔ جوواقعات میں نے لکھے وہ میرے سامنے ہوئے ہیں اور یہ مجھے بہت عجیب لگے ، یہ جو ہمارے سامنے ہورہا تھا اس سے مجھ کو بہت صدمہ پہنچا ۔


عمران خان کے نشہ کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نے اس حوالے سے جو بتایا ہے بہت کم بتایا ہے اس لئے میں نے یہ باتیں بہت کھل کر نہیں لکھیں کیونکہ بچوں نے بھی یہ کتاب پڑھنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ باتیں ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں اور ہم ان باتوں پر پردہ ڈالتے ہیں۔میں نے جو واقعات لکھے ہیں وہ سین کے مطابق ہو بہو لکھے ہیں۔ میں نے ایک ایک لفظ کی بھی کہیں چوری نہیں کی اور میں اللہ کو حاضرو ناظر جان کر یہ بات کہتی ہوں کہ یہ کتاب شہباز شریف ، مریم نواز اور حنیف عباسی سمیت کسی نے نہیں پڑ ھی اور نہ میں نے کسی کے ساتھ اس کتاب کا مسودہ ڈسکس کیا ۔ مجھے کسی بات کو خوف نہیں ہے کیونکہ میں نے اللہ کو جواب دینا ہے ۔بلیک بیر ی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ کیاآپ چاہتے ہیں کہ میر ے ساتھ قندیل بلوچ والا سلوک ہوجائے ؟ انہوں نے کہا کہ بلیک بیری چوری والا کوئی قصہ نہیں لیکن میں نے جو باتیں لکھی ہیں ان کے شواہد میر ے پاس موجود ہیں۔ میں نے بہت سے لوگوں کو معا ف کیا ہے جب میں ایک شخص کو بھائی کہتی ہوں تو اس بات پر یقین رکھتی ہوں کے وہ میرا بھائی ہے ۔ میں نے یہ کتاب عمران خان کے مداحوں کیلئے نہیں لکھی کیونکہ جتنی گالیاں مجھے پچھلے تین سالوں میں پڑی ہیں وہ میں جانتی ہوں۔ میں پاکستان میں شخصیاتی سیاست کے خلاف ہوں ۔ یہ اندھا اعتماد ہوتا ہے جو غلط ہے ، میں بھی اپنے خاوند پر اندھا اعتماد کرتی تھی ۔ریحام خان نے کہا کہ اگر عمران خان وزیر اعظم بن گئے تو میری کتاب زیادہ بکے گی لیکن میں چاہتی ہوں کہ پاکستان ہنستا بستا رہے اور پاکستان میں آگ نہ لگے اور بچے شہید نہ ہوں۔ میں نے بڑے پیار سے عمران خان سے شادی کی اور وقت گزارہ ۔ میں ان سے کہا کرتی تھی کہ ایسی تقاریر نہ کریں کہ ایسے لفظ کل کتابوں میں آئیں اور بچے پڑیں۔ وزیراعظم کی کوئی بات نہیں، آپ ایسا ردعمل اختیار کریں کے لوگ آپ کی عزت کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں میں نے 27سال لگادیئے لیکن لوگ تو پوری پوری زندگی لگا سکتے ہیں۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -