جامعہ سلفیہ(فیصل آباد) دینی و عصری علوم کا ایک قدیمی مثالی ادارہ

جامعہ سلفیہ(فیصل آباد) دینی و عصری علوم کا ایک قدیمی مثالی ادارہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ارشاداحمدارشد
جامعہ سلفیہ فیصل آباد اسلامی اور عصری علوم کابے مثال تعلیمی وتربیتی ادارہ ہے جو عرصہ 64سال سے تعلیمی، تدریسی، دعوتی وتبلیغی خدمات سرانجام دے رہا ہے، جس کے اعلی ترین مقاصد درج ذیل ہیں۔
( 1) قرآن وسنت کی تعلیم کا آئمہ، محدثین اور سلف صالحین کے افکار کی روشنی میں اہتمام کرنا۔
(2) ایسے علماء تیار کرنا جو کتاب وسنت پر مکمل عبور اور روز مرہ مسائل پر لوگوں کی صحیح رہنمائی کر سکتے ہوں۔
( 3) نوجوانوں میں دینی بیداری و حمیت پیدا کرنا، الحاد اور خلاف اسلام شکوک وشبہات کا ازالہ کرنا اور اس کی جگہ خالص اسلامی فکر کو اجاگر کرنا۔
(4) طلبہ کی اعلی تعلیم کے ساتھ عملی وروحانی تربیت کرنا۔
(5) تمام آئمہ و فقہاء کی آراء کا احترام اور وحدت امت کے لئے جد وجہد کرنا۔
(6) عقیدہ توحید اور ختم نبوت کی دعوت دینا۔
(7) قیام امن کے لئے ہر ممکن تعاون کرنا شدت پسندی کی حوصلہ شکنی کرنا
(8) اسلامی علوم کے ساتھ پیش آمدہ جدید مسائل سے آگاہی اورعصری علوم کی تدریس کا اہتمام کرنا۔
جامعہ میں درج ذیل شعبہ جات ہیں
شعبہ علوم اسلامیہ، تحفیظ القرآن الکریم، تجوید وقراء ات، عصری علوم،دارالإفتاء،شعبہ دعوت و تبلیغ،إدارۃ البحوث العلمیہ والترجمۃ والتالیف، ووکیشنل تعلیم، شعبہ خدمت خلق، المعہدالعالی لإعداد الدعاۃ والأئمۃ والخطباء مرکزی لائبریری، مجلہ ترجمان الحدیث، النادی الاسلامی۔
کسی بھی تعلیمی ادارے کا جھومر اس کے نیک نام اور تجربہ کار اساتذہ ہوتے ہیں۔ جامعہ سلفیہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کے تدریسی ممبران میں ماہرین تعلیم، تجربہ کار اوراعلی تعلیم یافتہ اساتذہ شامل ہیں، جو بہترین اسلوب تدریس اور اعلی فنی مہارت کے ساتھ تدریسی فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔ مدرسین کی اس مایہ ناز جماعت میں ہر سال نوجوان اساتذہ کا اضافہ ہوتا رہتاہے۔جامعہ کے تمام شعبوں میں 39 اساتذہ کرام موجود ہیں۔
جامعہ سلفیہ کا بنیادی ومرکزی شعبہ اسلامی علوم کا ہے جس میں اسلامی وشرعی علوم تفصیل کے ساتھ پڑھائے جاتے ہیں۔
شعبہ تجوید وقراء ات بھی ایک اہم شعبہ ہے جس کے فضلاء کی معاشرے میں بہت اہمیت ہے۔ اس کی ضرورت اور فضیلت سے اہل علم بخوبی آگاہ ہیں۔چنانچہ جامعہ کے شعبہ تجویدوقرات کواستاد القراء قاری محمد ابراہیم میر محمدی کی سرپرستی حاصل ہے۔حفاظ کرام کی بڑی تعداد ذوق وشوق سے تجوید وقراء ات میں مہارت تامہ حاصل کرتی ہے۔ اس شعبے کا امتیاز یہ ہے کہ تجوید وقراء ات کے ساتھ مکمل اسلامی علوم بھی پڑھائے جاتے ہیں۔
شعبہ حفظ القرآن الکریم۔جامعہ کا یہ اہم شعبہ جامع مسجد غفور نسیم عبداللہ گارڈن کینال روڈفیصل آباد میں واقع ہے۔ حاجی عبدالغفور رحمۃ اللہ علیہ پنڈی والے کی یہ حسین یادگار ہے۔ اس میں زیر تعلیم طلبہ کی تعداد125 ہے جبکہ چار اساتذہ کرام تدریسی فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ اس سال 20 طلبہ نے قرآن حکیم مکمل حفظ کیا ہے۔ قاری محمدفرحان بن قاری محمد رمضان انتظامی امور سرانجام دے رہے ہیں۔
دینی مدارس کو سب سے بڑا چیلنج عصری علوم کی تدریس کا ہے۔ پڑھے لکھے لوگ تقاضا کرتے ہیں کہ عصری علوم کا اہتمام مدارس میں کیاجائے۔ جبکہ دینی علوم اور عصری علوم میں کوئی نسبت نہیں ہے۔ اس کے باوجود جامعہ سلفیہ میں عصری علوم کا اہتمام ان طلبہ کے لئے کیا جاتا ہے جو میٹر ک، ایف اے، بی اے کرنے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔ اس کے لئے قابل اساتذہ کی خدمات حاصل ہیں۔ اس سال میٹرک میں 123 ایف اے میں) سال اول، دوم) 55 اور بی اے میں 8طلبہ شریک امتحان ہوئے۔علاوہ ازیں 5 طلبہ ایم اے کر رہے ہیں اور چار طالب علم رفاہ یونیورسٹی فیصل آباد کیمپس میں ایم فل کرر ہے ہیں۔جبکہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے امتحانات میں شریک طلبہ اس کے علاوہ ہیں۔
جامعہ میں طلبہ کودینی ودنیوی تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم سے بھی آراستہ کیاجاتاہے۔اس مقصدکی خاطر عرصہ 13 سال سے ٹیوٹا (TIVTA) کے زیر اہتمام فنی تعلیم کا سلسلہ جاری ہے، جس میں چھ ماہ کا کمپیوٹر ڈپلومہ کورس اور چھ ماہ کا موبائل رپیرنگ کورس کرایا جاتا ہے۔سال میں دو کورس مکمل ہو جاتے ہیں۔ آخری کلاسوں میں شریک طلبہ کے لئے یہ کورس لازمی ہیں۔ اس کا باقاعدہ امتحان پنجاپ ٹیکنیکل بورڈ لاہور کی طرف سے لیا جاتا ہے۔ اور سرکاری ڈپلومہ دیا جاتاہے۔
جامعہ میں ایک تحقیقی شعبہ بھی موجودہے۔اس شعبہ میں مولانا نجیب اللہ طارق کی زیر نگرانی حدیث کی کتاب ”مشکوۃ المصابیح“ پر تحقیقی وتشریحی کام جاری ہے اور اب تک 1200احادیث پر کام مکمل ہوچکا ہے۔ یہ شاہکارممتاز محققین کی تائید کے ساتھ بہت جلد منظر عام پر آئے گا۔
عوام الناس کو روزمرہ زندگی میں بہت سے مسائل میں دینی رہنمائی درکار ہوتی ہے۔ جیسے تجارت، لین دین، نقدادھار، وراثت کے مسائل، نکاح طلاق وغیرہ۔ان مسائل میں رہنمائی کے لئے جیدعلماکی نگرانی میں جامعہ میں دارالافتا موجود ہے، جو لوگوں کی رہنمائی کررہاہے۔
جامعہ سلفیہ کے اعلیٰ ترین مقاصد میں اسلام کی صحیح دعوت لوگوں تک پہنچانا ہے۔ عقیدے کی اصلاح، عبادات کا صحیح طریقہ، اخلاقیات، رہن سہن، لین دین، امانت دیانت صداقت، سیرۃ النبی ؐ، صحابہ کرام کی حیات طیبہ اور سلف صالحین کے طرز عمل کو لوگوں کے سامنے پیش کرنا، معاشرے کی اصلاح کرنا۔ اس کے لئے جامعہ میں شعبہ دعوت واصلاح کا قیام عمل میں لایاگیا۔ اس کے نگران پروفیسر امین الرحمن ساجد جبکہ معاون مولانا صغیر نواز طاہر ہیں۔ جامعہ کے اساتذہ اور طلبہ جو دعوت کے آداب سے آگاہ ہیں انکی خدمات بھی حاصل کی جاتی ہیں۔ اس کا دائرہ عمل فیصل آباد کے علاوہ قرب وجوار میں تقریبا ً سو سے زائد دیہات تک پھیلاہواہے جبکہ دیگر شہروں میں بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔
کسی بھی تعلیمی ادارے کا اصل اثاثہ اس کی لائبریری ہے۔ لائبریری دراصل طلبہ میں پڑھنے کا ذوق پید اکرتی ہے۔جامعہ سلفیہ کی لائبریری میں ایک لاکھ سے زائد کتب موجود ہیں۔ کثیر اور نادر کتب کی وجہ سے جامعہ کی لائبریری علمی حلقوں میں اہم مقام رکھتی ہے۔ جامعہ کے طلبہ اوراساتذہ کے علاوہ دیگر یونیورسٹیوں کے طلبہ وطالبات بھی علمی تسکین کے لئے تشریف لاتے ہیں۔ اس میں مزید 20 لاکھ روپے کی کتب شامل کی جارہی ہیں۔
جامعہ سلفیہ کا علمی، تحقیقی، تعلیمی، دعوتی مجلہ ترجمان الحدیث عرصہ پچیس سال سے شائع ہورہا ہے۔ اس میں علمی، اصلاحی، دعوتی مضامین کے علاوہ حالات حاضرہ سیاسی مضامین، فتاوی جات اور جامعہ کی تمام سرگرمیوں کی تفصیل شائع کی جاتی ہے۔
طلبہ کی ہم نصابی سرگرمیوں کو منظم اور مرتب انداز میں پیش کرنے کے لئے النادی الاسلامی کا قیام عمل میں لاگیاہے۔ اس کے مدیر مولانا محمد ادریس سلفی جبکہ معاون مولانا عبدالرحمن انور ہیں۔ اس کے تحت سال بھر تقریری مقابلے، مقابلہ حسن قرأۃ، مقابلہ حسن حمد ونعت، تحریری مقابلے (مضمون نویسی) کھیلوں کے مقابلے، تفریحی پروگرام، علمی نحوی وصرفی مقابلے منعقد ہوتے ہیں۔ جن میں ایک لاکھ سے زائد کے نقد انعامات کے علاوہ کتب اور پارچہ جات کی شکل میں طلبہ کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔
میاں فضل حق مرحوم جامعہ کے مخلص ترین صدر رہے ہیں۔وہ خدمت خلق کا بڑا جذبہ رکھتے تھے۔ انہوں نے جہاں جامعہ کی تعمیرمیں بڑھ چڑھ کرحصہ لیاوہاں جامعہ میں ایک ڈسپنسری کی بنیادبھی رکھی اور اس کے لئے فنڈ مختص کیے۔یہ ڈسپنسری انہی کے نام پرقائم ہے اور عرصہ تیس سال سے اس کا فیض جاری ہے۔تجربہ کار ایم بی بی ایس ڈاکٹر کے ساتھ کوالیفائیڈ ڈسپنسر روزانہ تین گھنٹے خدمت بجا لاتے ہیں۔ اس کے سالانہ اخراجات 800000/روپے سے زائد ہیں۔اس کے علاوہ جامعہ میں شعبہ خدمت خلق اورواٹرفلٹریشن پلانٹ کی سہولت بھی موجودہے۔
تمام اہم قومی ایام کے موقع پرجامعہ میں تقریبات اورتقریری مقابلوں کااہتمام کیاجاتاہے جن میں طلبہ جوش وخروش کے ساتھ حصہ لیتے ہیں۔ پوزیشن ہولڈرطلبہ میں انعامات تقسیم کئے جاتے ہیں۔اسی طرح جامعہ میں سرپرست اعلی جامعہ سلفیہ علامہ پروفیسر ساجد میر کی صدارت میں ایک ”پیغام پاکستان“ سیمینار منعقد ہوا۔ جس میں ادارہ اسلامی تحقیقات کے ڈی جی پرفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق مہمان خصوصی تھے۔ مختلف مدارس کے ایک سو بیس اساتذہ نے اس میں شرکت کی۔ ”پیغام پاکستان“ قومی بیانیے کی اہمیت اور ضرورت پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
جامعہ سلفیہ کاجہاں تعلیمی معیارانتہائی اعلی ہے وہاں طلبہ کے لئے وقتاًفوقتاًسیروتفریح کے مواقع بھی فراہم کئے جاتے ہیں۔طلبہ ملک بھرکے مختلف تفریحی مقامات کے دورے کرتے رہتے ہیں۔ مولانا نجیب اللہ طارق کی قیادت میں طلبہ اور کارکنان جامعہ کے ایک وفد نے راناسفاری پارک ہیڈبلوکی کی سیر کی۔ اس موقعہ پر قاری محمد صہیب میر محمدی نے مہمان نوازی کا حق ادا کیااور شرکاء کو پند ونصائح سے نوازا۔
جامعہ کے پرنسپل پروفیسریٰسین ظفرہیں۔وہ علم وعمل،درس وتدریس،اخلاق وشرافت،خدمت خلق کاعمدہ نمونہ ہیں۔وہ نہ صرف پاکستان کے علمی حلقوں، بلکہ بین الاقوامی سطح پربھی قدومنزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔وہ اندرون ملک اور بیرون علمی پروگراموں میں شرکت بھی کرتے رہتے ہیں۔
مکہ مکرمہ میں عالمی اتحاد امت کانفرنس منعقد ہوئی، جس کا افتتاح گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل نے کیا۔ اس کانفرنس میں جامعہ کی نمائندگی پرنسپل جامعہ پرفیسر محمد یاسین ظفر نے کی جبکہ دنیا بھر سے تقریباً 1200 علماء کرام نے اس کانفرنس میں شرکت کی۔
یہ بات پہلے ذکرہوچکی ہے کہ تجوید وقراء ات جامعہ کاایک اہم ترین شعبہ ہے۔ماضی کی طرح امسال بھی اس کی سالانہ تقریب تقسیم اسناد و انعامات کے موقع پر محفل حسن قرأۃ کا اہتمام کیا گیا، جس کے مہمان خصوصی معالم اسلام کے ممتاز قاری الاستاد ڈاکٹر احمد المعصروای تھے۔ جبکہ قاری عبیداللہ غازی، قاری عبدالسلام عزیز ی قاری سعید اللہ سعید، قاری نوید الحسن لکھوی اورقاری حمزہ مدنی نے قرآن حکیم کی تلاوت فرمائی۔ پرنسپل جامعہ نے اسناد وانعامات تقسیم کئے۔
وفاق المدارس السلفیہ جامعات کا امتحانی بورڈ ہے،جو مدارس کے لئے نصاب اور نظام میں وحدت پیدا کرکے انہیں تعلیمی معیار اور عمدہ ماحول فراہم کرتا ہے۔ اس کے سالانہ اجتماع کی صدارت علامہ پروفیسر ساجد میرنے کی،جبکہ مہمانان خصوصی میں مدیر مکتب الدعوہ فضیلۃ الشیخ ابو محمد متعب الجدیعی اور فضیلۃ الشیخ ابراھیم خلیل الفضلی تھے۔ اس اجلاس میں ملک بھی سے مدارس کے ناظمین تشریف لائے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جبکہ وفاق کے سالانہ امتحانات 2018 کے تمام مراحل میں اول دوم سوم آنے والے طلبہ وطالبات کو نقد انعام کے ساتھ شیلڈ اور حسن کارکردگی سر ٹیفکیٹ دئیے گئے۔ آخر میں مہمانوں نے خطاب کیا۔

sobanarshad15@gmail.com
جامعہ کے پرنسپل پروفیسریٰسین ظفرعلم و عمل، درس وتدریس،اخلاق وشرافت کاعمدہ نمونہ ہیں
جامعہ میں علوم اسلامیہ،تحفیظ القرآن، تجوید و قرأت،عصری تعلیم،ووکیشنل ٹریننگ کے شعبہ جات موجودہیں
جامعہ کی لائبریری میں ایک لاکھ سے زائدکتب موجودہیں
کسی بھی تعلیمی ادارے کاجھومراس کے نیک اور تجربہ کاراساتذہ ہوتے ہیں

مزید :

ایڈیشن 1 -