سلمان اکرم راجہ کی نامزد گی نے نیا تنازہ کھڑا کر دیا ، کیا عمران خان نے اپنے پارٹی آئین کی خلاف ورزی کی۔۔۔؟ تہلکہ خیز انکشاف
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)سلمان اکرم راجہ کی نامزد گی نے نیا تنازہ کھڑا کر دیا ، کیا عمران خان نے اپنے پارٹی آئین کی خلاف ورزی کی۔۔۔؟ اس حوالے سے تہلکہ خیز انکشاف ہوا ہے ۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار انصار عباسی کی روزنامہ "جنگ " میں شائع ہونیوالی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کا آئین سلمان اکرم راجہ کو پی ٹی آئی کا سیکرٹری جنرل تسلیم نہیں کرتا۔ پی ٹی آئی کے ذرائع نے" دی نیوز" کو بتایا کہ پارٹی کے آئین میں کسی ایسے شخص کی بطور سیکریٹری جنرل ’’نامزدگی‘‘ کی کوئی شق نہیں جو اس سے قبل ’’پینل آف سیکریٹری جنرل‘‘ کی پارٹی کے طور پر منتخب نہ ہوا ہو۔ اس اہم ترین عہدے کے خالی ہونے کی صورت میں صرف ایڈیشنل سیکرٹری جنرل ہی سیکرٹری جنرل کا عہدہ سنبھال سکتا ہے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے منتخب سیکریٹری جنرل عمر ایوب کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا نہ ہی سلمان اکرم راجہ کو عمر ایوب کے متبادل کے طور پر مقرر کیے جانے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ عمر ایوب نے پارٹی کے اس اہم عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا تاہم، استعفیٰ باضابطہ طورپر منظور نہیں کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر سلمان اکرم راجہ اس وقت سیکرٹری جنرل کے عہدے پر کام کر رہے ہیں لیکن قانوناً اس عہدے کو کوئی تحفظ حاصل نہیں۔ بلکہ یہ تحریک انصاف کے آئین کیخلاف اقدام ہے۔ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان سے رابطہ کرنے پر انہوں نے تصدیق کی کہ سلمان اکرم راجہ کی بطور سیکریٹری جنرل تقرری کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے اور اتنا اہم نہیں کہ میڈیا اس پر توجہ مرکوز رکھے۔ انہوں نے کہا کہ سلمان اکرم کا پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے طور پر کام کرنا پارٹی کے اندرونی انتظام کا حصہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع کا اصرار ہے کہ یہ ایک سنگین غیر قانونی اور پی ٹی آئی کے آئین کی خلاف ورزی ہے۔ پی ٹی آئی کے ایک ذریعے کے مطابق، پارٹی کا آخری مروجہ آئین مئی 2019ء کا تھا۔ اس میں جون 2022ء میں ترمیم کی گئی اور 9 جون 2022ء کو انٹر پارٹی انتخابات کرائے گئے۔ تاہم، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو درست ماننے سے انکار کرتے ہوئے سرٹیفکیٹ کا اجراء روک دیا۔ 2019ء کے آئین کے تحت، پی ٹی آئی کی تنظیم دو سطحوں پر مشتمل ہے ۔سیکرٹری جنرل، ایڈیشنل سیکریٹری جنرل، ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور جوائنٹ سیکریٹری جنرل کے عہدوں پر انتخاب ’’پینل کی بنیاد پر‘‘ خفیہ رائے شماری کے ذریعے تین سال کیلئے ہوگا۔ اگر سیکرٹری جنرل کسی بھی وجہ سے اپنے فرائض انجام دینے سے قاصر ہو تو سیکریٹری جنرل کے عہدے کا مکمل کنٹرول ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سنبھالے گا۔ پی ٹی آئی کے آئین میں سیکرٹری جنرل کے طور پر ’’نامزدگی‘‘ کی کوئی شق نہیں جس کا مطلب یہ ہوا ہے کہ سلمان اکرم راجہ کی بطور پارٹی سیکریٹری جنرل کوئی حیثیت نہیں۔