جیل میں عمران خان کی صحت کیسی ہے، نئے سیل یا بیرک میں منتقل کیا گیا ۔۔۔؟ صالح ظافر اہم تفصیلات سامنے لے آئے

جیل میں عمران خان کی صحت کیسی ہے، نئے سیل یا بیرک میں منتقل کیا گیا ۔۔۔؟ صالح ...
جیل میں عمران خان کی صحت کیسی ہے، نئے سیل یا بیرک میں منتقل کیا گیا ۔۔۔؟ صالح ظافر اہم تفصیلات سامنے لے آئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(محمد صالح ظافر / خصوصی تجزیہ نگار)جیل میں عمران خان کی صحت کیسی ہے،  نئے سیل یا بیرک میں منتقل کیا گیا ۔۔۔؟ سینئر صحافی و تجزیہ کار صالح ظافر  اہم تفصیلات سامنے لے آئے۔

صالح ظافر نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ  عمران کو کسی نئے سیل یا بیرک میں منتقل نہیں کیا گیا وہ بدستور اپنی جگہ پر رہ رہے ہیں اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ غفورانجم نے" جنگ/نیوز "سے خصوصی گفتگومیں بتایا  کہ انہیں حسب سابق تمام سہولتیں دستیاب ہیں، اڈیالہ میں آرام و آسائش کے بارےمیں انہوں نےکبھی کوئی شکایت نہیں کی ،شوکت خانم کے ڈاکٹروں نے جیل میں آکر ان کے دانتوں کا معائنہ کرکے ادویات دیں جن سے وہ روبصحت ہیں جیل میں آنے کے بعد انہوں نے اپنی بواسیر یا ایسی کسی دوسری بیماری کی شکایت نہیں کی،وہ کم و بیش 3 گھنٹے کی سخت ورزش کرتے ہیں جس میں کوئی خلل نہیں آیا،انکی صحت کے حوالے سے قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں ،جیل کے عملے کو تاکید ہے کہ ہر قیدی کے ساتھ حسن سلوک کا مظاہرہ کریں ،عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنے اور صحت کے بارے میں افواہیں سراسر جھوٹ ہیں ،ملاقاتیں کھلیں گی تو یہ جھوٹ ثابت بھی ہو جائےگا۔

اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ غفور انجم نے کہا کہ عمران خان کو کسی نئے سیل یا بیرک میں منتقل نہیں کیا گیا وہ شروع سے جس جگہ رکھے گئے ہیں بدستور وہیں رہ رہے ہیں ۔ انہیں جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولتیں دستیاب ہیں اپنی آرام و آسائش کے معاملے میں حالیہ دنوں میں تو درکنار اڈیالہ جیل میں رہتے ہوئے انہوں نے کبھی کوئی شکایت نہیں کی." جنگ/دی نیوز" سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ وہ کسی قیدی کو بے آرام کرنے یا رکھنے کا تصور بھی نہیں کرسکتے انہوں نے واضح کیا کہ وہ اس جیل کے سپرنٹنڈنٹ نہ تو کسی کی سفارش پرلگے ہیں اور نہ ہی انہوں نے اس کے لیے کبھی کوئی درخواست کی ہے ۔

 غفور انجم نے بتایا کہ عمران خان نے دانتوں کی تکلیف کے سوا کسی عارضے کی کوئی شکایت نہیں کی دانتوں کے معائنے کے لیے شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹروں نے ان کا معائنہ کیا تھا جن کی تجویز کردہ ادویہ فراہم کردی گئیں جس کے بعد وہ روبہ صحت ہیں۔