ہر گھر میں استعمال ہونے والی وہ گولی جو دل کی ناکامی کا سبب بن سکتی ہے، نئی تحقیق میں تہلکہ خیز انکشاف
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں عام طور پر استعمال کی جانے والی ایک دوا کے ممکنہ مہلک ضمنی اثرات کا انکشاف ہوا ہے۔ پیراسیٹامول، جو کہ زیادہ تر گھروں میں ایک ضروری دوا کے طور پر موجود ہوتی ہے اور سردرد یا معمولی بیماری کی صورت میں استعمال کی جاتی ہے، کے بارے میں نوٹنگھم یونیورسٹی کے معروف سائنسدانوں کی ایک تحقیق نے انکشاف کیا ہے کہ اس کا طویل مدتی استعمال دل کی ناکامی سمیت دیگر خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
ڈیلی سٹار کے مطابق مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ پیراسیٹامول کے طویل عرصے تک استعمال سے صحت کے مسائل جیسے پیپٹک السر، دل کی ناکامی، ہائی بلڈ پریشر، اور دائمی گردے کی بیماری کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
نی آئی ایچ آر بایومیڈیکل ریسرچ سینٹرکے پروفیسر وی یا ژانگ کا کہنا ہے " اس کی محفوظ تصور کی جانے والی خصوصیات کی وجہ سے، پیراسیٹامول کو طویل عرصے سے آسٹیوآرتھرائٹس جیسے مسائل کے لیے اولین دوا کے طور پر تجویز کیا جاتا رہا ہے، خاص طور پر بزرگ افراد کے لیے جو دوائیوں کے ضمنی اثرات کے زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں۔ مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے نتائج کی تصدیق ہو سکے، لیکن پیراسیٹامول کے کمزور درد کم کرنے والے اثرات کے پیش نظر، بزرگ افراد میں طویل مدتی بیماریوں کے لیے اسے پہلی ترجیح کے طور پر استعمال کرنے کے بارے میں احتیاط سے غور کیا جانا چاہیے۔"
اس تحقیق کے لیے کلینیکل پریکٹس ریسرچ ڈیٹا لنک گولڈ کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جس میں ایک لاکھ 80 ہزار 483 افراد کے طبی ریکارڈز شامل تھے جنہیں بار بار پیراسیٹامول تجویز کیا گیا تھا۔ ان کے صحت کے نتائج کا موازنہ چار لاکھ دو ہزار 478 افراد سے کیا گیا جنہیں بار بار پیراسیٹامول تجویز نہیں کی گئی تھی۔
ڈاکٹر جیرارڈ سینووچ کا کہنا ہے کہ اوور دی کاؤنٹر درد کم کرنے والی ادویات جیسے پیراسیٹامول اس ملک میں تقریباً 'معیاری' علاج سمجھی جاتی ہیں۔ تاہم، اسے تین دن سے زیادہ مسلسل استعمال نہیں کرنا چاہیے، جب تک کہ ڈاکٹر سے مشورہ نہ کر لیا جائے۔