خصوصی عدالت کی تشکیل کالعدم قرار ، مشر ف کو سنائی گئی سزائے موت کا فیصلہ برقرار رہے گا یا نہیں ؟ ماہر قانون دان منیب فاروق نے بڑا اعلان کر دیا

خصوصی عدالت کی تشکیل کالعدم قرار ، مشر ف کو سنائی گئی سزائے موت کا فیصلہ ...
خصوصی عدالت کی تشکیل کالعدم قرار ، مشر ف کو سنائی گئی سزائے موت کا فیصلہ برقرار رہے گا یا نہیں ؟ ماہر قانون دان منیب فاروق نے بڑا اعلان کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور ہائیکورٹ نے پرویز مشرف کیخلاف فیصلہ سنانے والی خصوصی عدالت کی تشکیل کو کالعدم قرار دیتے ہوئے محفوظ فیصلہ سنا دیاہے جس پر ماہر قانون منیب فاروق نے کہا کہ ہے کہ اس کے بعد اب فیصلے کی حیثیت بھی نہ ہونے کے برابر ہے ۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے منیب فاروق کا کہناتھا کہ اس میں دو باتیں ہیں ایک تو یہ کہ عدالت نے کس بنیاد پر خصوصی عدالت کی تشکیل کو غیر آئنی قرار دیاہے ، یہ عدالت کے فیصلے میں دیکھنا پڑے گا ، لیکن تاثر یہی ہے کہ جو مصطفیٰ کیس میں سپریم کورٹ نے 2016 میں فیصلہ دیا تھا ،شائد اس کو بنیاد بنا کر لاہور ہائیکورٹ نے غیر قانونی قرار دیا ہے ۔
انہوں نے میاں نوازشریف کے وقت وزیراعظم کے ایک خط پر یہ عدالت تشکیل دی گئی تھی جبکہ وفاقی حکومت کی ڈیفی نیشن تھووڑی سی تبدیل ہوئی ہے ، قانون میں تبدیلی ہوئی ہے جس میں کہا گیاہے کہ جب تک وفاقی کابینہ پورے معاملے کو منظور نہ کرے تو کوئی بھی اس نوعیت کا فیصلہ غیر قانونی تصور ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ جو ایمپریشن ہے ا س سے ایسا ہی لگ رہاہے ، کیونکہ لاہور ہائیکورٹ میں اس کی تشکیل غیر قانون قرار دے دیاہے اور جب ایک عدالت سرے سے ہی غیر قانونی قرار دے دی گئی تو اس کے فیصلے کی کوئی حیثیت ہی نہ رہی اور نہ ہی اس پورے ٹرائل کی کوئی حیثیت رہی جو کہ پرویز مشرف کے خلاف چلتا رہا ۔
منیب فاروق نے کہا کہ ا س سے یہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ جو فیصلہ پرویز مشرف کے خلاف آیا تھا وہ اب نہ ہونے کے برابر ہے ، اس کی کوئی حیثیت نہیں رہی ، اس عدالت کی تشکیل ہی غیر قانونی قرار دیدی گئی ہے ، اب فیصلہ آئے گا تو اس میں لکھا ہو گا کہ جو دلائل وکلاءنے دئیے وہ کیا تھے اور کن چیزوں کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ دیا گیاہے ۔

مزید :

قومی -