ورلڈ بینک کے تعاون سے نیبر ہوڈ پروگرام شروع کیا جائے گا : وزیر اعلٰی سندھ

ورلڈ بینک کے تعاون سے نیبر ہوڈ پروگرام شروع کیا جائے گا : وزیر اعلٰی سندھ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر)ورلڈ بینک کے تعاون سے 98 ملین ڈالرز کی لاگت سے کراچی نیبر ہوڈ پروگرام شروع کیاجارہاہے اس میں ورلڈ بینک کا حصہ 86 ملین ڈالرز جبکہ صوبائی حکومت کی حصہ داری 12ملین ڈالرز کی ہوگی۔انہوں نے یہ بات پیرکی شام برنس گارڈن میں ورلڈ بینک کے تعاون سے کراچی نیبر ہوڈ پروگرام کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پروگرام میں صوبائی وزرا سید ناصر شاہ، سید سردار شاہ، ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹرپیچاموتھا ایلان گووان ، چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن، میئر کراچی وسیم اختر، پی اینڈ ڈی چیئرمین محمد وسیم اور وزیر اعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت و دیگر نے شرکت کی۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ دو سال پہلے میں نے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کے ساتھ اس پروجیکٹ پر کام شروع کیا تھا اس وقت میں صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات تھا ۔ اس منصوبے کو شروع کرنے میں دو سال لگ گئے، میں سمجھ رہا تھا کہ سندھ حکومت میں بیوروکریٹ رکاوٹیں ہیں لیکن ورلڈ بینک زیادہ بیوروکریٹ رکاوٹوں کا شکار ہے، لیکن میں نے اور ورلڈ بینک نے مل کر کام کیا۔ یہ پروجیکٹ 10 ماہ فنڈز ہونے کے باوجودتاخیر کا شکار ہوا ، اس پر میں خوش نہیں ہوں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگ ہم پر اعتبار کرتے ہیں۔ ہم بہتر اور جلد کام کریں گے تو کراچی کے لوگ ہم پر مزید اعتبار کریں گے۔ میں سول انجینئر ہوں، اگر میں سب میرین چورنگی انڈر پاس کا پروجیکٹ ڈائریکٹر ہوتا تو اس کو دو ماہ میں مکمل کرلیتا مگر وہاں پر سست روی سے کام ہورہا ہے،میں کام کی رفتار سے خوش نہیں ہوں ۔انہوں نے کہا کہ میئر کراچی یہاں بیٹھے ہوئے ہیں ،میں نے ملیر سٹی کے روڈ کی فنڈنگ بھی کے ایم سی کو دے دی ہے لیکن وہ ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ کراچی کی تعمیر نو کے لیے 10بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔ اس شہر کی تعمیرنو ہمیں مل کر کرنی ہے۔ سندھ حکومت فنڈ دے رہی ہے ورلڈ بینک بھی مدد کررہی ہے۔ میں نے کوشش کی کہ کراچی میں 8بجے شہر کی مارکیٹیں بند ہوجائیں اور صبح 8 بجے سے مارکیٹیں کھل جائیں اور کام شروع کیا جائے مگر اس پر بڑے احتجاج ہوئے۔ یہ شہر پوری رات جاگتا ہے ، روشنی ہوتی ہے،ہم اس شہر کی توانائی دیکھ کر پوری سلامتی اور اچھے ماحول میں کھلا رکھنا چاہتے ہیں ۔ سندھ حکومت چاہتی ہے کہ پورا صوبہ ترقی کرے،کراچی ہمارا دل ہے ، کراچی سندھ ہے اور سندھ کراچی ہے۔وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کو مزید بہتر ، سرسبز اور ایک لچکدار میٹروپولیٹن شہر بنانے کے لیے کوشاں ہے جس کے لیے کراچی ٹرانسفارمیشن اسٹرٹیجی(کے ٹی ایس) اپنائی جارہی ہے جس کا مقصد فزیکل اور سماجی و معاشی انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانا اور پانی کی فراہمی اور صفائی، ٹرانسپورٹیشن ،اربن اسپیس کی ڈیلیوری سروسز اور اداروں کے استحکام اور ٹرانسفارمیشن کو بہتر بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک نے خود کو کراچی ٹرانسفارمیشن اسٹرٹیجی (کے ٹی ایس) میں انگیج کیا ہے جس کے تحت وہ سندھ حکومت کے وژن کے حوالے سے تعاون کررہے ہیں اورایک جامع کراچی سٹی ڈائیگنوسٹک(کے سی ڈی) پروگرام شروع کیا ہے۔ کے سی ڈی کے تحت شہر کی معیشت ،رہنے کے حوالے سے ایک جامع ڈیٹا جمع کرنا ہے اور شہری انفرااسٹرکچر،کراچی میٹروپولیٹن ریجن کو درپیش چیلنجز اور مواقعوں کی فراہمی اور میٹروپولیٹن ریجن کے معاشی قوت کو بہتر بنانا ہے۔شہر کو پالیسی ریفارمز ،ادارتی گورننس اور انفرااسٹرکچر ضروریات کے حوالے سے شہر کو درپیش چیلنجز کی روشنی میں صوبائی حکومت اور ورلڈ بینک نے دوطرفہ نقطہ نظر شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔فرسٹ ٹریک کے تحت بینک کویک ونس آپریشن کے حوالے سے تعاون کررہاہے جس کے تحت کراچی نیبر ہوڈ امپرومنٹ پروجیکٹ شروع کیاجارہاہے۔ان اصلاحات کے ذریعے ترجیحی ایریاز مثلا جامع کاروباری ماحول کا قیام ، سٹی گورننس اور میونسپل سروس ڈیلیوری کی بہتری ، پانی کی فراہمی اور صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانا شامل ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کراچی شہرمیں گلیوں ، پارکس،شہر کی چورنگیوں اور پیدل چلنے والے علاقوں کوتحفظ دینا اور انہیں بہتر بنانا شامل ہے۔اس پروجیکٹ کے تحت صدر، ملیر کے علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر، ڈرینج سسٹم کی بحالی، پیدل چلنے والوں کے لئے برج، روڈ لائن، سائیکل واکنگ کے لئے الگ روڈ تعمیر کیئے جائیں گے۔ اس پروجیکٹ میں ایجوکیشن اور کلچرل زون مارک کئے گئے ہیں۔ اس میں ڈاکٹر ضیا الدین روڈ تا شاہین کامپلیکس تا پاکستان چوک، دین محمد وفائی روڈ سے آرٹس کاؤنسل تاپاکستان چوک اور ایم آر کیانی روڈ سے شاہین کامپلیس تا فوارہ چوک / آرٹس کاؤنسل چوک ، شاہراہ کمال عطا ترک سے سندھ سیکریٹریٹ گیٹ سے ڈی جے سائنس کالج تک شامل ہیں۔ اس پروجیکٹ کا ایک حصہ کورنگی نیبر ہوڈ موبلٹی امپرومینٹس کا ہے، اس کی مالیت 694 ملین روپے ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت 9000 روڈ کی تعمیر نو ہوگی۔ یہ روڈ کوسٹ گارڈ چورنگی سے ابراہیم حیدری تک تعمیر ہوگا۔ یہ 3 کلومیٹر ڈوئیل اور سنگل کیریج وے ہوگا۔ اس قسم کا روس سیکشن ملیر سے کورنگی تک ہوگا۔ اس سڑک پر سائیڈ واکس / فٹ پاتھ روڈ کے دونوں طرف ہو گی ۔ پیدل چلنے والوں کے لئے فٹ پاتھ بھی بنائیں جائیں گے۔ اس روڈ پر پیڈیاٹرک اسٹریٹ کراسنگ، لائٹنگ، بس شیلٹر اور سیفٹی بیریئرز ہونگے۔ انڈرگراؤنڈ اسٹروم واٹر بھی تعمیر کیا جائے گا۔

مزید :

علاقائی -