ایک اور سکینڈل،سڑک کی تعمیر کا ٹھیکہ حاصل کرنیوالی کمپنی بوگس نکلی

ایک اور سکینڈل،سڑک کی تعمیر کا ٹھیکہ حاصل کرنیوالی کمپنی بوگس نکلی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(نمائندہ خصوصی)ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران کی ملی بھگت سے شعبہ انجینئرنگ میں دوسرے سکینڈل کا انکشاف ہوا ہے۔غیر رجسٹرڈ فرم فہد کنسٹرکشن کمپنی شاہ رکن عالم ٹاؤن کے فیز ای میں سڑک کی تعمیر ومرمت کا ٹھیکہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔بوگس فرم کا انکشاف ہونے پر ایم ڈی اے کے شعبہ انجینئرنگ نے ٹھیکیدار کا ورک آرڈر روک لیا اور اپنے آپ کو کلین ثابت کرنے کیلئے فہد کنسٹرکشن کمپنی کے مالک کو خاموش رہنے کی ہدایات جاری کردیں۔بتایا گیا ہے گزشتہ دنوں فاطمہ جناح کے فیز ون میں(بقیہ نمبر14صفحہ12پر )
بوگس دستاویزات پر مسجد کی تعمیر کا کنٹریکٹ حاصل کرنے والی کمپنی کے بارے میں انکشاف ہوا کہ وہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کے پاس رجسٹرڈ نہیں ہے۔اس کمپنی کے لائسنس کی تجدید آخری مرتبہ 2015ء میں ہوئی۔اس کے بعدکنسٹرکشن کمپنی پاکستان انجینئرنگ کونسل کے معیار پر پورا نہ اتر پائی۔لیکن فہدکنسٹرکشن کمپنی مختلف محکموں کے افسران کی ملی بھگت سے کنٹریکٹ حاصل کرتی رہی۔اب اس کمپنی کے بارے میں ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے۔ایم ڈی اے کی جانب سے گزشتہ سے پیوستہ ماہ شاہ رکن عالم کالونی کے ای بلاک میں سڑک کی تعمیر کیلئے ٹینڈرز مشتہر کئے گئے۔ان ٹینڈرز میں دیگر کنسٹرکشن کمپنیوں کیطرح فہد کنسٹرکشن کمپنی نے بھی بولی،اور یہ کنٹریکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی معلوم ہوا ہے اس ساری پریکٹس میں ایم ڈی اے کے شعبہ انجینئرنگ کے اعلیٰ افسران اور کلریکل سٹاف کا برابر ہاتھ ہے۔بوگس دستاویزات پر یہ فرم اس وقت ٹھیکہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی جب ایم ڈی اے میں الطاف حسین ساریو ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کی پوسٹ پر تعینات تھے اس وقت ملتان ترقیاتی ادارے میں شفافیت،میرٹ اور کرپشن کے خلاف نعرے لگائے ہارہے تھے لیکن اندر خانہ کرپشن اقرباء پروری کو فروغ دیا جارہا تھا۔شبعہ انجینئرنگ نے فہد کنسٹرکشن کمپنی کو نوازنے کیلئے ورک آرڈر روک رکھا تھا لیکن جب اس کمپنی کی دستاویزات بوگس ہونے کا پول کھلا تو اب اس کمپنی کا ورک آرڈر روک لیا اور کیس کو دبادیا دوسری جانب کمپنی کو سائٹ پر کام جاری رکھنے کی اجازت دے رکھی ہے۔معلوم ہوا ہے ایم دی اے کے افسران میں نیب اور انٹی کرپشن کا خوف ختم ہوچکا ہے جبکہ یہ افسران ڈیپارٹمنٹل کارروائی صرف مذاق کے مترادف سمجھتے ہیں۔اسی ہفتے یہ افسران اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھ کر شتر بے مہار ثابت ہورہے ہیں۔