”اگر میں مرجاﺅں، اپنے آنسوﺅں کا ایک قطرہ بھی ضائع نہ کرنا بلکہ ۔۔۔ “ سراج خان رئیسانی نے اپنے چاہنے والوں کو کیا وصیت کی تھی ؟ جان کر محب وطن پاکستانیوں کی رو رو کر ہچکی بندھ جائے گی
مستونگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف آف ساراوان اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کے بھائی، بلوچ عوامی پارٹی کے امیدوار اور ایک سچے پاکستانی سراج خان رئیسانی امن دشمنوں کے کاری وار کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں لیکن ان کی پاکستان سے محبت کا کیا عالم تھا اس کا اندازہ ان کی 4 سال قبل کی گئی وصیت سے لگایا جاسکتا ہے۔
سراج خان رئیسانی نے 30 اگست 2014 کو اپنے فیس بک اکاﺅنٹ پر اپنے چاہنے والوں کو وصیت کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا ۔۔۔
”اگر میں مرجاﺅں، اپنے آنسوﺅں کا ایک قطرہ بھی ضائع نہ کرنا
بلکہ پاکستان کو مضبوط بنانے کا کام جاری رکھنا
تب جا کر مجھے لگے گا کہ ہم جیت گئے ہیں
میں سراج خان رئیسانی ہوں
اور میں پاکستانی کے طور پر مروں گا“
سراج خان رئیسانی شہید نے ہر موقع پر پاکستان کے ساتھ اپنی محبت کا کھل کر اظہار کیا اور ملک دشمن قوتوں کو منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے 14 اگست 2017 کے موقع پر کئی میٹر لمبا سبز ہلالی پرچم بھی تیار کرایا اور اسے لے کر مستونگ سے کوئٹہ گئے تاکہ ورلڈ ریکارڈ قائم کیا جاسکے۔
خیال رہے کہ سراج رئیسانی بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 35 سے بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار تھے ۔ جمعہ کے روز وہ مستونگ کے نواحی علاقے میں ایک انتخابی جلسے میں شریک تھے کہ اسی دوران خود کش حملہ ہوا جس میں ان سمیت 197 افراد شہید اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے ۔